پاکستانی شہری کیلئے 12 کروڑ کی گاڑی خریدنا درد سر بن گیا، رجسٹریشن کیلئے ایکسائز کے دفتر پہنچا تو ایسا انکشاف ہو گیا کہ آپ بھی حیران رہ جائیں

شہری کیلئے مہنگی گاڑی خریدنا درد سر بن گیا ہے کیونکہ ایکسائز کا سسٹم 12 کروڑ کی گاڑی رجسٹرڈ کرنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتا جس کے سسٹم میں صرف 10 کروڑ روپے مالیت کی گاڑی ہی رجسٹر ہو سکتی ہے، محکمہ کا کہنا ہے کہ سسٹم اپ گریڈیشن کیلئے مراسلہ لکھ دیا گیا ہے جس کے بعد گاڑی رجسٹر ہو جائے گی۔

نجی خبر رساں ادارے ”سٹی 42“ کے مطابق کروڑوں روپے مالیت کی گاڑی بیرون ملک سے منگوا کر شہری گاڑی رجسٹرڈ کرانے کیلئے محکمہ ایکسائز کے دفتر پہنچا تو پتہ چلا کہ سسٹم 12 کروڑ کی گاڑی رجسٹرڈ کرنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتا کیونکہ ایکسائز سسٹم میں صرف 10 کروڑ مالیت کی گاڑی رجسٹرڈ ہو سکتی ہے۔

ڈائریکٹر ریجن سی رانا قمرالحسن سجاد کا کہنا ہے کہ شہری ارجمند نے کروڑوں روپے کسٹم ڈیوٹی ادا کر کے لیمبورگنی گاڑی امپورٹ کی ہے جس کی 50 لاکھ کے قریب رجسٹریشن فیس ہوگی، شہری ارجمند کی لیمبورگنی کو رجسٹرڈ کرنے کیلئے محکمہ ایکسائز نے پی آئی ٹی بھی کو سسٹم اپ گریڈ کرنے کیلئے مراسلہ لکھ دیاہے۔

رانا قمرالحسن سجاد نے کہا کہ ای ٹی او ڈی ایچ اے ندیم چوہدری کی جانب سے بارہا پی آئی ٹی بی کو درخواست کی گئی جس پر تاحال ترمیم نہ کی جاسکی البتہ اب ایک دو روز میں ترمیم متوقع ہے جس کے بعد گاڑی رجسٹرڈ کر دی جائے گی۔

واضح رہے کہ محکمہ ایکسائز نے 4 ماہ قبل 9 کروڑ 51 لاکھ مالیت کی گاڑی رجسٹرڈ کی تھی جس پر 38 لاکھ 50 ہزارر جسٹریشن فیس وصول کی گئی تھی۔ دوسری جانب آن لائن ٹوکن ٹیکس کی وصولی محکمہ ایکسائز کے گلے پڑگئی، رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ کے دوران محکمہ ایکسائز کو 34 کروڑ سے زائد کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا، صوبہ بھر میں گزشتہ سال کی نسبت 76 ہزار کم گاڑیوں کے ٹیکس ادا کئے گئے۔

اپنا تبصرہ لکھیں