وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے راوی رور اربن پراجیکٹ کیلئے راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا افتتاح کردیا گیا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ پراجیکٹ کیا ہے؟
راوی رور اربن پراجیکٹ کا منصوبہ آزادی کے سال 1947 میں ڈپٹی کمشنر لاہور نے پیش کیا تھا۔ موجودہ منصوبے کا بنیادی مقصد عمارتوں کی تعمیر نہیں بلکہ دریائے راوی کی تجدید نو ہوگی ۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا رور فرنٹ ہو گا جو راوی سائفن سے شروع ہو کر بلوکی تک جائے گا.
اس پراجیکٹ کا پہلا فیز تقریباً تین سال پر مشتمل ہو گا جس میں دریائے راوی جو اس وقت ایک نالے کی شکل اختیار کر چکا ہے اسے بارش کے محفوظ کیے گئے پانی، 6 واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس سے صاف شدہ پانی اور ضرورت پڑنے پر اپر چناب اور بی آر بی کینال سے صاف پانی فراہم کیا جائے گا۔ اس منصوبے کے تحت 46 کلومیٹر پر محیط جھیل ، 3 بیراجز، 6 واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس اور اربن فارسٹ کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
مذکورہ پراجیکٹ کے دوسرے فیز میں روڈ اور انفراسٹرکچر وغیرہ بنایا جائے گا جبکہ تیسرے فیز میں خصوصی ایجوکیشن، ہیلتھ، کمرشل، انوویشن، گورنمنٹ اور سپورٹس سٹیز بنیں گی۔
وزیر اعظم عمران خان نے راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ راوی اربن پراجیکٹ میں 60 لاکھ درخت اگائے جائیں گے۔ یہ 50 ہزار ارب کا پراجیکٹ ہے ، اس کے ذریعے نیا شہر بننے جارہا ہے ، اسلام آباد کے بعد یہ دوسرا بڑا پراجیکٹ ہے۔
وزیر ہاؤسنگ پنجاب میاں محمود الرشید کا کہنا ہے کہ رور راوی فرنٹ ایک لاکھ ایکڑ پر بنایا جائے گا، اس منصوبے کے تحت دریائے راوی کے پانی کو صاف کرکے پینے کے قابل بنایا جائے گا۔ اس شہر کی عمارتیں اونچی بنائی جائیں گی۔