پاکستان کی کہانی..حصہ اول

تحریر گل بہار بانو
ضلع جہلم
نظریہ اسلام

نظریہ اسلام ہی درحقیقت نظریہ پاکستان ہے قیام پاکستان سے پہلے الگ وطن کے لیے مسلمانوں کے پاس نظریے اسلام ہی ایک اہم بنیاد تھا جی جس جس کی بنا پر وہ ایک الگ وطن حاصل کرنا چاہتے تھے صرف ایک موقع پر قائد اعظم نے فرمایا کہ پاکستان تو اسی روز وجود میں اگیا تھا جب برصغیر کا پہلا ہندو مسلمان ہوا تھا نظریہ پاکستان کا مطلب ایک الگ خطہ زمین کا حصول ہے جس میں مسلمان قران و سنت کی روشنی میں اپنی روایات اور اقتدار کو محفوظ کر سکیں اور اسلام کے مطابق زندگی گزار سکیں

دو قومی نظریہ
پاکستان کی ازادی کی سب سے بڑی وجہ دو قومی نظریہ ہے برصغیر میں دو بڑی قومیں اباد ہیں یہ دونوں قومیں صدیوں سے ایک ساتھ رہنے

کے باوجود اپس میں گل مل نہ سکیں برصغیر دو قومی نظریے کی بنیاد پر قائم ہوا

مسلم رہنما اور نظریہ پاکستان
انگریزوں کے ہندوستان پر قبضے کے بعد جس شخصیت نے سب سے پہلے مسلمانوں کو علیحدہ قوم قرار دیا وہ سر سید احمد خان تھے ابتدا میں سر سید احمد خان متحدہ قومیت کے حامی تھے لیکن جب 1857 کی جنگ ازادی کے بعد ہندو انگریزوں کے قریب ہو گئے تو سر سید احمد خان کو لگا کہ ہندو مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتےانہوں نے محمد ایجوکیشنل کانفرنس کا پلیٹ فارم مہیا کرتے ہوئے مسلمانوں کی سیاسی ترقی کا راستہ ہموار کر دیا چودری رحمت علی ایک ایسی شخصیت تھی جنہوں نے نظریہ پاکستان کے حوالے سے ایک کتابچہ جاری کیا اب نہیں تو کبھی نہیں علامہ اقبال جیسی ہستی نے اپنی شاعری سے مسلمانوں کے اندر الگ وطن کی قائد اعظم کی جستجو کو جگایا۔

قائد اعظم کی جستجو
تاریخ میں کچھ ایسی شخصیات ہوتی ہیں جو کہوں کی تقدیر کو بدل دیتی ہیں قائد اعظم ایک ایسی ہستی تھی جس نے مسلمانوں کی تقدیر کو بدل دیا قائد اعظم نے اپنی ساری زندگی قیام پاکستان کے لیے وقف کر دی وہ نظریے پاکستان کے زبردست حامی تھے23 مارچ 1940 کو اپ نے فرمایا مسلمان اور ہندو دو الگ قومیں ہیں ان کے نظریات ان کی روایات اور ان کے اقتدار الگ ہیں ان کے مطابق مسلمان ایک الگ قوم ہے اور ان کا ایک الگ وطن ہونا چاہیے

جستجوازادی
برصغیر کے مسلمان ہندوؤں کے ظلم و ستم سے تنگ اگئے تھے وہ ہندوستان میں اسلام کے مطابق زندگی نہیں گزار سکتے تھے لہذا انہوں نے کہا اعجازم کی قیادت میں ازادی کی جدوجہد کا اغاز کر دیا

برصغیر کی تقسیم
تین جون کے منصوبے کو عملی جامع پہنانے کے لیے برطانوی حکومت نے 8 جولائی 1947 کو قانون ازادی ہند قائم کیا بر صغیر کو دو ریاستوں پاکستان اور بھارت میں تقسیم کر دیا گیا اس طرح مسلمانوں کو ایک الگ وطن حاصل ہو گیا جہاں وہ اسلامی زندگی گزار سکتے تھے
ازادی ایک نعمت
ازادی کا تصور قوموں کی زندگی میں بڑی اہمیت رکھتا ہے بر صغیر کے مسلمانوں کی زندگی میں یہ دن ان کی ازادی کا روشن دن تھا پاکستان 14 اگست 1947 27 رمضان المبارک کو دنیا کے نقشے پر ایک الگ مسلم ریاست کی صورت میں ابھرا قائد اعظم محمد علی جنا کی انگنت

…..محنت اور کوشش سے مسلمانوں کو الگ وطن ملا اور قائد اعظم پاکستان کے پہلے گورنر جنرل بنے

۔۔۔۔۔جاری ہے

اپنا تبصرہ لکھیں