بیشتر بیرون ملک رہنے والے خاندان غیر سرکاری طور پر اپنے وطن میں بسنے والے عزیز و اقارب کی مالی امداد کرتے ہیں۔اقوام متحدہء کی ایک ایجنسی انٹر نیشنل فنڈز فار ایگریکلچر ل ڈویلپمنٹ IFAD کے اعداد وشمار کے مطابق دنیا میں غریب ممالک کی دس فیصد آبادی اپنے بیرون ملک رہنے والے رشتہ داروں کی مالی امداد کے ذریعے ہی گزر بسر کرتی ہے اور یہ بہت اہم بات ہے مالیاتی امور کے نقطہء نظر سے۔
اقوام متحدہ کے اس تحقیقی ادارے کے اعدادو شمار کے مطابق سن دو ہزار چھ میں امیر ممالک کے تارکین وطن کی جانب سے اپنے ممالک میں بھیجی جانے والی امداد تین سو اکسٹھ بلین ڈالر تھی جو کہ ادارے کے مطابق ایک اعتدال پسند تخمینہ ہے لیکن اس کے مقابلے میں اقوام متحدہ کے مالیااتی ادارے کے تخمینے کے مطابق یہ امداد ایک سو ڈاکر بلین کم ہے۔یہ سروے دنیا کے غریب ترین ممالم البانیہ اور فلپائن کو بھیجی جانے والی امداد پر مبنی ہے۔