پہلی سعودی خاتون نے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر لیا

سعودی عرب میں پہلی سعودی خاتون تیس سالہ والا ابو نغم نے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرلیا۔والا نے ایک گفتگو میں بتایا کہ اب میں کسی بھی مرد کے بغیر اپنے گھر جا سکوں گی اور بچوں کو اسکول سے لا سکوں گی۔ورنہ اس سے پہلے مجھے کہیں بھی جانے کے لیے اپنے شوہر بھائی یا باپ سے مدد مانگنی پڑتی تھی۔یہ گفتگو والا نے اپنے شوہر کی فورڈ گاڑی کی ڈرائیونگ سیٹ پر ریاض کی ایک گلی میں کی۔
پچھلی تین دہائیوں سے سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے حق کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔جیسا کہ دوسرے ممالک میں ہے۔جب یہ سعودی خواتین دوسرے ممالک میں گاڑیاں ڈرائیو کرتی تھیں۔یہ مسلہ بالآخر پچھلے برس سعودی فرمانروا کے خواتین کو لائسنس حاصل کرنے کی اجازت پر حل ہوا۔ تا ہم مذہبی رہنماؤں نے خواتین کے ڈرائیونگ لا ئسنس حاصل کرنے کا انتباہ دیا تھا۔
کہ عورتوں کا گاڑی چلانا گناہ ہے لیکن کنگ سلیمان کے حکم کے بعد یہ انتہا پسندانہ خیال ختم ہو گیا۔
یاد رہے کہ ایسی اطلاعات بھی ملیں کہ کئی سعودی خواتین بروقت طبی امداد یا علاج نہ ہونے کے باعث بیمار اور بعض اوقات وفات بھی پا جاتی تھیں۔کیونکہ وہ کسی مردکے نہ ہونے کی وجہ سے خود ڈاکٹر کے پاس جانے سے قاصر تھیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں