یورپی اسپیس ایجنسی نے چاند پر ممکنہ طور پر بنائے جانے والے گھروں کی تصاویر جاری کردی ہیں۔ناسا کے نئے مشن میں چاند پر ایک مستقل کالونی بسانا بھی شامل ہے۔
جیو نیوز کے مطابق امریکی خلائی ایجنسی ناسا 2024 تک ایک مرد اور عورت کو چاند پر دوبارہ بھیجنے کیلئے کوشاں ہے اور اس مقصد کیلئے 18 خلاءبازوں کو شارٹ لسٹ بھی کیا گیا ہے۔چاند پر مستقبل میں بنائے جانے والی رہائش گاہوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایک دہائی کے اندر چاند پر جانے والے خلاءبازوں کی رہائش کیلئے سلنڈر نما عمارتوں کی تعمیر شروع ہوجائے گی لیکن سب سے ضروری لوگوں کو تابکاری سے بچانا ہے۔ اس مقصد کیلئے چاند کی سطح سے حاصل ہونے والی باریک ریت سے ہی اینٹیں بنانے اور انہیں عمارتوں میں استعمال کرنے کا منصوبہ تحقیقاتی مراحل میں ہے۔روبوٹس کی مدد سے ریت جمع کی جائے گی اور تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے اسے اینٹوں میں تبدیل کیا جائے گا اور سورج کے سامنے تپنے کیلئے رکھ دیا جائے گا۔منصوبے کے مطابق مشن کے ابتدائی چند برسوں کے دوران خلاءباز خاص طور پر تیار کیے گئے موبائل گھروں میں رہیں گے اور اس دوران چاند کے اس حصے میں مستقل اڈہ تعمیر کیا جائے گا جو ہمیشہ سورج کی روشنی سے روشن رہتاہے۔