چونڈہ( ) اطاعت رسول اللہ ﷺ کر کے ہم ہرسطح اور ہر شعبہ میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں ۔
رسول اعظم ﷺ کی سیرتِ طیبہ میں ہی کامیابی اور سنتِ رسول ﷺ پر عمل پیرا ہو کر ہی ہم دنیا کو مسخر کر سکتے ہیں ۔نبی کریم ﷺ نے ہر رشتے ، طبقے اور فرد کے حقوق و فرائض متعین کئیے ۔ عورتوں کو عزت عطا فرمائی، غلام و آقا کا تصور ختم کیا ۔خود انحصاری اور اعتماد کی فضا قائم کر کے عرب کے بدو افراد کو قوموں کی امامت کے قابل بنایا ۔آج پھر پاکستان میں اُسی اسلامی تشخص کو اجاگر کر کے پوری قوم کو سنتِ نبوی ﷺ کا پیکر بنا کر ترقی کی منازل کی طرف گامزن ہونے کی ضرورت ہے ۔باہمی انتشار ، عرب و عجم کا تصور اور قوم و قبیلوں کا تفاخر ہماری پستی کی علامت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی ناظم اعلیٰ تحریک اویسیہ پاکستان علامہ پیر محمد تبسم بشیر اویسی سجادہ نشین مرکز اویسیاں نارووال نے مرکزی جامع مسجد حنفیہ نقشبندیہ رضویہ چوبارہ میں دینی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہو ں نے ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ اس دیجئے جس کو آپ گھر کی چابیاں بھی دے سکیں کیونکہ پاکستان گھر سے زیادہ قیمتی ہے ۔ کون ہے ایسا امیدوار فیصلہ آپکا کریں گے ۔ ووٹ اس دیجئے جس کے جیتنے کے بعد آپ ثواب جاریہ کے حقدار ہوں ناکہ گناہ جاریہ کے ۔ جس کا مشن آج بھی وہی ہے جو پاکستان بناتے وقت قائد اعظم کا تھا کہ ہم ایسا خطہ حاصل کر رہے ہیں جہاں ہم اسلام کے سنہری اصول آزما سکیں۔جس کی امانت اور دیانت کی گواہی آ پ دے سکیں ورنہ جھوٹی گواہی دینے والا عذاب الہٰی کا حقدار ہو گا۔ جس پر آپکا ضمیر گواہی دے کہ یہ بندہ مر تو سکتا ہے مگر ختم نبوت اور ناموس رسالت ﷺ سے بغاوت نہیں کر سکتا ۔
سرائے عالمگیر( )ملت اسلامیہ کیلئے اسوۂ رسول ﷺ ہی مشعل راہ ہے ۔ ملک و قوم سیرت النبی ﷺ سے ہر سطح اور ہر شعبہ میں راہنمائی حاصل کر سکتے ہیں ۔رسول اعظم ﷺ کی سیرتِ طیبہ میں ہی کامیابی اور سنتِ رسول ﷺ پر عمل پیرا ہو کر ہی ہم دنیا کو مسخر کر سکتے ہیں ۔نبی کریم ﷺ نے ہر رشتے ، طبقے اور فرد کے حقوق و فرائض متعین کئیے ۔ عورتوں کو عزت عطا فرمائی، غلام و آقا کا تصور ختم کیا ۔خود انحصاری اور اعتماد کی فضا قائم کر کے عرب کے بدو افراد کو قوموں کی امامت کے قابل بنایا ۔آج پھر پاکستان میں اُسی اسلامی تشخص کو اجاگر کر کے پوری قوم کو سنتِ نبوی ﷺ کا پیکر بنا کر ترقی کی منازل کی طرف گامزن ہونے کی ضرورت ہے ۔باہمی انتشار ، عرب و عجم کا تصور اور قوم و قبیلوں کا تفاخر ہماری پستی کی علامت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار قائد تحریک اویسیہ پاکستان علامہ پیر محمد تبسم بشیر اویسی نے معصوم پور نزد شکریلہ شریف میں 9ویں سالانہ جشن میلاد مصطفےٰ ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس کی صدارت پیر سید محبوب حسین شاہ سجادہ نشین آستانہ عالیہ شکریلہ شریف نے فرمائی جبکہ علامہ مفتی نعیم اللہ نعیمی ناظم اعلیٰ مرکز اہلسنت سرائے عالمگیر ،مولانا سید مدثر حسین شاہ آف چک سکندر ، چوہدری محمد یعقوب اویسی ایڈووکیٹ مہمانان خصوصی تھے ۔ علامہ پیر محمد تبسم بشیر اویسی نے کہا کہ ملک و قوم کو فرقہ واریت کی دلدل میں دھکیلنے والے ملک و قوم کے دشمن ہیں ۔ ملتِ اسلامیہ کا ایک خدا ،ایک رسول ،ایک قرآن اور ایک دستور حیات ہے ۔آج قوم کو بھی ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔رسول اعظم ﷺ نے افراد ملت کی تربیت کر کے عظیم قوم بنایا ۔ اسوۂ رسول ﷺ کسی طبقہ ،قوم یا قبیلہ کے لئے نہیں بلکہ کائنات ارضی کے لئے نمونہ ہے ۔اسی پاکیزہ سیرت سے راہنمائی حاصل کر کے عرب کے بدودنیا کے رہبر بن گئے ۔ جھگڑنے والے محبتوں کے سفیر اور دولت پہ مغرور ،در رسول ﷺ کے فقیر بن گئے ۔حضور اکرم ﷺ نے فرد سے لے کر قوم و ملت کی تربیت و اصلاح کا جامع پلان عطا فرمایا ۔موجودہ دور میں اصلاح معاشرہ کی اشد ضرورت ہے ۔معاشرے میں بگاڑ سے ہی دہشت گردی، لاقانونیت، فرقہ بندی اور چور بازاری جنم لیتی ہے ۔اس موقعہ پر قاری اشتیاق احمد ، قاری محمد ارشد اویسی آف نارووال ،صاحبزادہ علی رضا نوری آف کھاریاں ،صوفی غلام مصطفی قادری آف کراچی ، علامہ محمد دانش عطاری اور دیگر نے بھی خطاب و ہدیہ نعت پیش کیا ۔