چین نے دنیا کے سب سے بڑے تجارتی معاہدے میں 14ممالک کو اپنے ساتھ ملا کر امریکہ کو سب سے بڑا جھٹکا دے دیا۔ سی این بی سی کے مطابق چین نے یہ معاہدہ 14ایشیاءپیسیفک ممالک کے ساتھ کیا ہے جو دنیا کا سب سے بڑا تجارتی معاہدہ ہے اور تجزیہ کاروں کا اس معاہدے کی نوعیت کے بارے میں کہنا ہے کہ اس معاہدے کی بدولت خطے میں چین کا سیاسی و معاشی اثر و رسوخ بہت زیادہ بڑھ جائے گا۔
اس معاہدے کا نام ’رینجنل کمپری ہینسو اکنامک پارٹنرشپ ‘(Regional comprehensive Economic Partnership) ہے۔ اس معاہدے میں شامل ممالک 2.2ارب افراد کی مارکیٹ قرار پاتے ہیں اور 26.2ٹریلین ڈالر بین الاقوامی پیداوار کے حامل ہے۔چنانچہ اس لحاظ سے یہ دنیا کا سب سے بڑا تجارتی بلاک بن گیا ہے جس کی قیادت چین کے ہاتھ میں ہے اور امریکہ کو اس میں شامل نہیں کیا گیا۔یہ تجارتی بلاک امریکہ، میکسیکو، کینیڈا معاہدے اور یورپی یونین سے بھی بڑا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس معاہدے کا طے پانا چین کی سیاسی فتح ہے اور وہ بھی ایسے وقت میں جب امریکہ صدر ٹرمپ کی ’امریکہ سب سے پہلے‘ کی پالیسی کی وجہ سے ایشیاءپیسیفک میں پیچھے ہٹ رہا ہے۔