یوں تو کورونا وائرس دنیا بھر میں ہزاروں قیمتی جانیں نگل چکا ہے تاہم پہلی بار کورونا وائرس کسی شخص کے لیے سزائے موت کی وجہ بھی بن گیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق چین میں ایک 23 سالہ شخص کو فروری میں ایک ہیلتھ چیک پوائنٹ پر دو افراد کو قتل کرنے کے جرم میں سزائے موت دے دی گئی ہے۔
ما جیانگو نامی اس شخص نے دونوں اہلکاروں کو چاقو کے وار کر کے صوبے یوہان کے ایک گاؤں میں مقامی انتظامیہ کی جانب سے سڑک پر لگائی گئی رکاوٹوں کو ہٹانے کی کوشش میں ہونے والے جھگڑے کے دوران قتل کیا تھا۔
سپریم پیپلز کورٹ آف چائنا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس شخص نے حال ہی میں ایک اور جرم میں پانچ سال قید پوری کی تھی۔
یہ چین میں کورونا وائرس کو محدود کرنے کی کوششوں سے جڑی پہلی تصدیق شدہ موت کی سزا ہے۔
خیال رہے دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 21 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ اب تک اس مرض کے باعث پانچ لاکھ 51 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔دنیا میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک امریکہ ہے جہاں 30 لاکھ سے زائد افراد اس مرض سے متاثر ہیں جبکہ وہاں اب تک ایک لاکھ 32 ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
پاکستان میں اب تک دو لاکھ 42 ہزار سے زیادہ افراد میں اس مرض کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 5034 اموات ہوئی ہیں۔ یہاں اب تک ایک لاکھ 47 ہزار سے زیادہ افراد اس مرض سے صحتیاب بھی ہو چکے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ وبا کا بدترین مرحلہ ابھی آنا ہو۔ ادارے نے کہا ہے کہ اگر حکومتوں نے درست پالیسیاں نہیں اپنائیں تو کئی گنا اور لوگ اس مرض کا شکار ہو جائیں گے۔
امریکہ اور انڈیا کی کئی ریاستوں نے لاک ڈاؤن میں نرمی کے فیصلوں کو یا واپس لے لیا ہے یا ان پر عملدرآمد ملتوی کر دیا ہے اور اس کی وجہ کورونا وائرس متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ بتایا جا رہا ہے۔