پہلی بار دوران پرواز کورونا وائرس کے ایک مریض کی موت کا افسوسناک واقعہ سامنے آ گیا ہے جس نے جھوٹ بول کر دوسرے مسافروں کی زندگیاں بھی خطرے میں ڈال دی تھیں۔ میل آن لائن کے مطابق یہ آدمی اورلینڈو، فلوریڈا سے لاس اینجلس جانے والی یونائیٹڈ ایئرلائنز کی پرواز 591 میں سوار ہوا تھا۔ جہاز کے اڑان بھرکے چند منٹ بعد ہی اسے سانس لینے میں شدید دشواری پیش آنے لگی اور سی پی آر دیئے جانے کے باوجود اس کی موت واقع ہو گئی۔
رپورٹ کے مطابق اس مسافر کی حالت بگڑنے پر پرواز کو ہنگامی طور پر نیو اورلینز کی طرف موڑ لیا گیا اوراڑان بھرنے کے 90منٹ بعد ہی ہنگامی لینڈنگ کروا دی گئی۔کئی مسافروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے دیکھا تھا کہ اس آدمی کو جہاز میں سوار ہونے سے پہلے ہی سانس لینا میں مشکل پیش آ رہی تھی۔ یونائیٹڈ ایئرلائنز کی طرف سے اس واقعے کی تصدیق کر دی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ اس مسافر کو ’چیک اِن‘ پر پوچھا گیا تھا کہ آیااس میں کورونا وائرس کی کوئی علامت تو نہیں ہے، جس پر اس مسافر نے جھوٹ بول دیا کہ اس میں کوئی علامت نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق جہاز میں دو سی پی آر کے تربیت یافتہ مسافر موجود تھے جنہوں نے اس مسافر کی مدد کی، حالانکہ اس طرح خود ان کو وائرس لاحق ہونے کا غالب امکان تھا۔جہاز میں کورونا وائرس کے مریض کی موجودگی اور پھر اس کی موت ہونے سے تمام مسافروں میں خوف کی لہر دوڑ گئی۔