کویت نے آبادی کا توازن ٹھیک کرنے کے لیے 5 لاکھ 30 ہزار تارکین وطن کو سبکدوش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر سماجی و اقتصادی امور مریم العقیل نے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے دوران آبادی میں توازن کی اصلاح اسکیم کا جائزہ لیا۔
چینل ذرائع ابلاغ کے مطابق اس فیصلے پر عملدرآمد کی شروعات غیرقانونی طور پر ملک میں مقیم تارکین وطن کی بے دخلی سے کی جائے گی، اس کے تحت ایک لاکھ 20 ہزار تارکین کو کویت سے رخصت کیا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق 60 برس سے زائد عمر والے کارکنان اور لاعلاج امراض میں مبتلا تارکین وطن کی بھی چھٹی کی جائے گی، ان کی تعداد ڈیڑھ لاکھ کے لگ بھگ ہے۔
کویت حکومت نے اس حوالے سے ایک فیصلہ یہ بھی کیا ہے کہ ناخواندہ کارکنان یا معمولی تعلیم یافتہ تارکین وطن کو بھی بے دخل کیا جائے گا، ان کی تعداد 90 ہزار سے زائد ہے۔
کویتی وزیر سماجی و اقتصادی امور مریم العقیل نے کہا کہ کویتی آبادی میں حالیہ 15 برسوں کے دوران غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے، مقامی شہریوں کی شرح پیدائش 55 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ 15 برس کے دوران تارکین وطن کی تعداد میں سو فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
مریم العقیل نے سرکاری اور نجی اداروں سے کہا ہے کہ وہ ایک لاکھ 60 ہزار آسامیوں پر غیرملکیوں کی جگہ مقامی شہریوں کا تقرر کریں۔