متحدہ عرب امارات الیکٹرانک سیکیورٹی اتھارٹی کے سربراہ محمد الکویتی نے امکان ظاہر کیا ہے کہ سوشل میڈ یا ایپ واٹس ایپ پر پابندی اٹھائی جانے کا امکان ہے ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے سی این بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے ٹیکنالوجی کے بڑے پلیٹ فارم واٹس ایپ کے ساتھ اپنے الحاق کو بڑھا یا ہے اور اس حوالے سے متحدہ عرب امارات کے ٹیلی کام قواعد و ضوابط کے مطابق بہت سے پراجیکٹس میں واٹس ایپ انتظامیہ کی جانب سے اچھا رسپانس ملا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ کالزپر عائد پابندی بھی جلد ہی اٹھائی جا سکتی ہے ۔واضح رہے کہ دبئی میں سکائپ ،فیس بک کالز اور واٹس ایپ سمیت مفت کالز اور ویڈیو کالزم مہیا کرنے والی سوشل میڈ یا ایپس پابندی ہے تاہم ان پلیٹ فارمز سے میسجز کیے جا سکتے ہیں ۔متحدہ عرب امارات کے رہائشی ممنوعہ سوشل میڈ یا پلیٹ فارمز وی پی این کی مدد سے استعمال کرتے ہیں ۔مفت کالزم مہیا کرنے والے ان پلیٹ فارمز پر پابندی کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ اس سے ٹیلی کام سیکٹر کو فائدہ ہوتا ہے جس کا زیادہ تر حصہ ریاست کے کنٹرول میں ہے ،متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں کو مفت کالز سروس مہیا کرنے کے بجائے مہنگی کال ریٹ آفر کیے جاتے ہیں ۔مائیکرو سافٹ اور ایپل بھی متحدہ عرب امارت سے سکائپ اور فیس ٹائم پر عائد پابندی ختم کرانے کے لیے رابطے میں ہیں ۔