اکستان میں کئی فلاحی ادارے انسانیت کی خدمت میں مصروف ہیں،جب بھی پاکستان پر مشکل وقت آتا ہے تو پاکستان میں موجود فلاحی ادارے دن رات ایک کر دیتے ہیں۔ پاکستان میں فلاحی اداروں کے قیام کی تاریخ بھی قیام پاکستان کے وقت سے ہی شروع ہوجاتی ہے اور فلاحی اداروں میں موجود چند ایک بین الاقوامی شہرت رکھتے ہیں۔
جب بھی فلاحی اداروں کی بات ہوتی ہے تو ذہن میں فورا ایدھی صاحب کا نام آتا ہے لیکن کچھ لوگ اور ادارے ایسے بھی ہیں جو آج بھی ایدھی صاحب کے نقش قدم پر چل کر انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں،انہی میں ایک نام “جے ڈی سی” ہے۔جے ڈی سی ایک ایسا ادارہ ہے جو کہ فلاحی اداروں کا ایک نیا باب ہے ۔
جے ڈی سی فاونڈیشن ایک فلاحی اور غیر سرکاری تنظیم ہے جو معروف سماجی رہنما اور کراچی کے کچھ ہم خیال نوجوانوں نے مل کر 2009 میں قائم کی تھی، اس میں ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے رضاکار کام کرتے ہیں۔جے ڈی سی بنیادی طور پر صوبہ سندھ اور اب پاکستان کے دوسرے علاقوں میں اپنی خدمات فراہم کرتا ہے, کسی بھی آفت کی صورت میں جے ڈی سی کے رضاکار دن رات ایک کر دیتے ہیں۔
فلاحی کاموں کے دوران جے ڈی سی کو کئی دفعہ مشکل صورتحال کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، جے ڈی سی ایمبولینسز کے دو ڈرائیور ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہو کر اپنی جان قربان کر چکے ہیں، تنظیم کے قیام کے بعد سے اب تک اس کے کئی ایسے کارنامے ہیں جو عجوبہ ہیں۔ اس کا بازار ایکسپو اب تک ایک سوالیہ نشان ہے کیونکہ پاکستان میں ایسا پہلی بار ہوا کہ لوگ آئیں اور اپنی مرضی کا سامان عزت نفس کے ساتھ لے جائیں۔
کورونا کے دوران راشن اور قربانی برائے مستحقین سمیت دسترخوان اس غیرسرکاری تنظیم کے کاموں کا چھوٹا سا نمونہ ہیں جن کا ملکی و غیر ملکی سطح پر اعتراف جاری و ساری ہے۔
جے ڈی سی ایک ایسا فلاحی ادارہ ہے جو بلا تفریق مذہب و مسلک کام کرتا ہے،لاک ڈاؤن کے دوران جے ڈی سی نے مثالی کام کیا۔جے ڈی سی فاؤنڈیشن کے روح رواں ظفر عباس نے بتایا کہ جے ڈی سی نے سخت لاک ڈاؤن کے دوران روزانہ کی بنیاد پر 35000 خاندانوں کیلئے راشن کا بندوبست کیا، مخیر حضرات کے تعاون سے لاکھوں گھروں میں راشن تقسیم کیا گیا،
ے ڈی سی نے نہ صرف مسلمان خاندان بلکہ ہندو اور عیسائی برادری میں بھی اس مصیبت کا سامنا کرنے کیلئے راشن تقسیم کیا،لاک ڈاؤن کے دوران عوام کی خدمت میں دن رات ایک کر دیاگیا۔صرف کورونا لاک ڈائون ہی نہیں بلکہ کراچی میں پی آئی اے کا مسافر طیارہ گرنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا تو بھی جے ڈی سی پیش پیش رہا۔
کورونا کا سب سے بڑا مفت ہسپتال اور ایشیاء کی سب سے بڑی راشن تقسیم مہم چلانے والے سید ظفر عباس کو اگر قومی مسیحاقرار دیا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ظفر عباس کا کہنا تھا کہ ہم سب کے اندر ایک ایدھی موجود ہے، جے ڈی سی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے سیکیورٹی گارڈز کے اہلخانہ کے لیے بھی مالی امداد کا اعلان کیا، جے ڈی سی فائونڈیشن مشکل کی ہر گھڑی میں عوام کے ساتھ رہا،جے ڈی سی نے سڑکوں پر جمع بارش کے پانی کی نکاسی ،پانی میں بندہونے اور کیچڑاورگڑھوں میں پھنسنے والی گاڑیوں کو نکالنے میں مدد کرنے کے علاوہ لوگوں کو محفوظ مقام تک پہنچانے کا کام کیا۔