’ہم سے بڑی غلطی ہوئی‘ لاک ڈاﺅن نہ کرنے والے ملک سویڈن نے بڑا اعتراف کرلیا

’ہم سے بڑی غلطی ہوئی‘ لاک ڈاﺅن نہ کرنے والے ملک سویڈن نے بڑا اعتراف کرلیا

چین، جہاں سے کورونا وائرس پھیلا، کے ماہرین متفق ہیں کہ فی الوقت کورونا وائرس کے خلاف لاک ڈاﺅن کے علاوہ کوئی چیز کارگر نہیں ہے۔ مختلف ممالک سے عملی نتائج بھی اسی بات کی تصدیق کر رہے ہیں۔ جن ممالک نے بروقت لاک ڈاﺅن کیا وہ تباہ کاری سے بچ گئے لیکن جنہوں نے لاک ڈاﺅن میں غفلت کی وہاں اس موذی وائرس نے وہ تباہی پھیلائی کہ الامان والحفیظ۔ لاک ڈاﺅن میں غفلت کرنے والے ملکوں میں اٹلی اور سویڈن بھی شامل تھے۔ اٹلی کے حکام پہلے ہی اپنی اس غلطی کو تسلیم کر چکے ہیں اور اب سویڈن کے حکام نے بھی اعتراف کر لیا ہے کہ لاک ڈاﺅن نہ کرنا ان کی بہت بڑی ناکامی تھی، جس کی وجہ سے ملک میں تباہی کا طوفان آیا۔ سویڈن میںکورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 24ہزار 623ہو چکی ہے اور 3ہزار 40اموات ہو چکی ہیں اور لاک ڈاﺅن اب تک نہیں کیا گیا۔

دوسری طرف چین، سنگاپور اور دیگر کئی ممالک کی طرح ناروے کی مثال بھی دنیا کے سامنے ہے۔ ناروے یورپ کا پہلا ملک تھا جس نے کورونا وائرس پھیلنے کے بعد لاک ڈاﺅن کیا۔ نارویجن حکومت نے 12اپریل کو لاک ڈاﺅن کر دیا تھا جب اٹلی جیسے ممالک لاک ڈاﺅن پر چین کو صلواتیں سنا رہے تھے۔ اب صورتحال یہ ہے کہ اٹلی، سپین اور سویڈن میں مریض ہزاروں اور لاکھوں میں اور ہزاروں کی تعداد میں اموات ہو چکی ہیں لیکن اس کے برعکس ناروے میں اب تک صرف 8ہزار 34مریض سامنے آئے ہیں اور 209اموات ہوئی ہیں۔ اب ناروے میں کورونا وائرس کا پھیلاﺅ بہت حد تک قابو آچکا ہے جس کے بعد نارویجن حکومت نے لاک ڈاﺅن میں نرمی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ لاک ڈاﺅن بتدریج اٹھایا جائے گا اور جون کے وسط تک مکمل ختم کر دیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں