یورپی ملک آسٹریا میں مسلمان طالبات پر تعلیمی اداروں میں سکارف پہننے پر پابندی عائد کی گئی تھی تاہم اب آسٹرین عدالت نے اس پابندی کا خاتمہ کر دیا ہے اور اس قانون کو مسلمانوں کے خلاف منافرت اور امتیازی سلوک پر مبنی قرار دے ڈالا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق آسٹریا کی اتحادی حکومت نے سکولوں میں 14سال سے کم عمر لڑکیوں کے سکارف پہننے پر پابندی عائد کی تھی۔
عدالت نے اس پابندی کا خاتمہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ” اس قانون کو مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک قرار دیا جا سکتا ہے۔ یہ قانون غیرآئینی اور ایک مخصوص طبقے کے خلاف منافرت پر مبنی ہے۔ یہ قانون مسلمانوں کی مذہبی آزادی کو سلب کرنے کے مترادف اور مساوات کے نظرئیے کی نفی کرتا ہے ۔ “رپورٹ کے مطابق دو مسلمان طالبات اور ان کے والدین نے آسٹرین حکومت کی طرف سے لاگو کیے گئے اس قانون کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔