پ ربرنلے
جموں کشمیر کا مسلہء ڈیڑھ کروڑعوام کے حق خود ارادیت کا مسلہ ہے۔جنوبی ایشیاء کے امن کے قیام کے لیے ضروری ہے کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیری عوام کی امنگوں اورخواہشات کے مطابق کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار لبریشن لیگ برطانیہ اور یورپ کے صدر ڈاکٹر مسفر حسین نے یوم مئی کی منعقدہ پریڈ کے موقع پر شرکاء سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ مسلئہ کشمیر کی وجہ سے پاکستان اورانڈیا میں کئی جنگیں ہو چکی ہیں۔اور انیس سواٹھانوے میں دونوں ملکوں نے ایٹمی صلاحیت بھی حاصل کر لی ہے۔بلکہ پچھلے پچیس برسوں سے جاری مسلح جدو جہد کو بھارت نے فوجی طاقت سے کچلنے کی کوشش کی ہے جس ک نتیجے میںہزاروں کشمیری نو جوان مارے جا چکے ہیں اور ہزاروں لا پتہ ہیں۔ان حالات کا تقاضہ ہے کہ بین الاقوامی دنیا علاقہ میں امن کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔اور کشمیر کے مسلے کو کشمیری عوام کی آزادانہ رائے کو مدنظر رکھ کے حل کرنے کے اقدامات کرے۔
انہوں نے کہ اکہ برطانیہ میں آباد تقریباً ایک ملین کشمیری نسل کے افراد اس مسلے کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہیں۔اور نئی منتخب حکومت کو مسلہء کے حل کے لیے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہو گی۔
Dr Misfar Hussain