یہ کیسا انصاف ہے

راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے پنجاب کے نائب صدر انجینیئر افتخار چوہدری کی جانب سے جاری کردہ ایک اہم خبر میں بابائے صحافت افضل بٹ کو ان کی شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کی گئی ہے۔
افضل بٹ نے ایک بار پھر صحافیوں کی نمائندہ تنظیم کا الیکشن بڑی اکثریت سے جیت لیا ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ ہمیشہ کارکن صحافیوں کے حقوق کے محافظ رہے ہیں۔ ان کی قیادت میں صحافی برادری نے ہر مشکل وقت میں اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کی ہے، چاہے سردی ہو یا گرمی، چاہے مارشل لا کا دور ہو یا سول ڈکٹیٹر شپ کا دور۔
افتخار چوہدری نے کہا کہ وہ خود بھی مشکل وقت میں صحافیوں کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور افضل بٹ اس بات کے گواہ ہیں کہ میں نے ہمیشہ صحافت کی آزادی کے لیے ہر محاذ پر ساتھ دیا ہے۔ پریزیڈنٹ ہاؤس میں جنرل مشرف کے دور میں، میں مشہور شاعر احمد فراز کو ان کے پروگرام میں لے کر گیا تھا، تاکہ صحافیوں کے حق میں ایک مضبوط آواز بلند ہو۔ یہی نہیں، جب میں اپنے گھر سے سیاہ جھنڈا لے کر نکلا تھا تو ہم نے اپنے گھر کی خواتین کے سیاہ دوپٹے اس جدوجہد کے لیے استعمال کیے تھے۔ یہ وہ سخت وقت تھا جب مشرف کی آمریت کا اندھیرا پورے ملک پر چھایا ہوا تھا، لیکن ہم نے آزادیٔ صحافت کے لیے اپنا مؤقف کبھی کمزور نہیں ہونے دیا۔
افتخار چوہدری نے امید ظاہر کی کہ افضل بٹ جس طرح صحافی برادری کے حقوق کے لیے ہر میدان میں کھڑے رہے ہیں، اسی طرح آج وہ ایک اور اہم قومی فریضہ ادا کریں گے۔ عمران خان، جو ایک بے گناہ شخص ہیں، جیل میں بند ہیں اور ان پر جھوٹے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ صحافیوں کو اس کے حق میں میدان میں آنا ہوگا اور اس جھوٹے مقدمے اور پکّا قانون کو ختم کروانے کے لیے مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
یہ وقت ہے کہ پاکستان کی صحافی برادری ایک بار پھر جمہوری اقدار کے لیے کھڑی ہو اور اپنے حق کے ساتھ ساتھ ملک کے حق میں بھی مضبوط مؤقف اختیار کرے۔ عمران خان کی بے گناہ قید پاکستان کے عدالتی نظام اور انسانی حقوق پر ایک سوالیہ نشان ہے، جسے مٹانے کے لیے ہر طبقے کو آواز بلند کرنی ہوگی۔

اپنا تبصرہ لکھیں