8سال قبل محمد محسن نامی اس شخص نے 100کے نوٹ پر دو ایسی چیزیں مشاہدہ کیں، جو محمد محسن کی نظر میں غلطیاں ہیں، تاہم سٹیٹ بینک آف پاکستان کو محمد محسن کی اس بات سے اتفاق نہیں ہے۔
ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کے مطابق محمد محسن کا کہنا ہے کہ 100کے نوٹ پر زیارت ریزیڈنسی کی تصویر بنائی گئی ہے اور اس کے ساتھ انگریزی میں ’Quaid-e-Azam Residency, Ziarat-Quetta‘ لکھا گیا ہے۔ محمد محسن کا کہنا ہے کہ ایک تو قائد اعظم کے سپیلنگز غلط ہیں۔ اس میں ’e‘ کی بجائے ’i‘ آئے گا اور یہ لفظ ’Quaid-i-Azam‘ ہو گا اور دوسرے ’ریزیڈنسی، زیارت، کوئٹہ‘ لکھا گیا ہے حالانکہ زیارت کوئٹہ سے 130کلومیٹر دور ایک الگ ضلع ہے۔ لہٰذا زیارت کو کوئٹہ میں شامل کرنا دوسری غلطی ہے۔ اسے ’زیارت، بلوچستان‘لکھا جانا چاہیے۔
رپورٹ کے مطابق محمد محسن نے ان غلطیوں کو دور کرنے کے لیے گورنر سٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا اور اس وقت کے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو خطوط بھی لکھے لیکن ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ اس معاملے پر سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان عابد قمر کا کہنا ہے کہ قائد اعظم ’e‘ اور ’i‘ دونوں کے ساتھ لکھا جا سکتا ہے۔ کئی دیگر ناموں میں بھی یہ لفظ ’e‘ کے ساتھ لکھا گیا ہے جیسا کہ قائداعظم یونیورسٹی، قائداعظم کالج آف کامرس وغیرہ۔ “ دوسری غلطی پر عابد قمر کا کہنا ہے کہ ”نوٹوں پر جن جگہوں کی تصاویر بنائی جاتی ہیں، ان کے قریب ترین ایسے شہروں کے نام ساتھ لکھے جاتے ہیں جنہیں لوگ بخوبی جانتے ہوں۔ لہٰذا زیارت کا قریب ترین شہر کوئٹہ ہی ہے، جسے پاکستان بھر کے لوگ جانتے ہیں۔جیسا کے 20کے نوٹ پر موہنجودڑو کی تصویر ہے اوراس کے ساتھ لاڑکانہ شہر کا نام لکھا گیا ہے۔ چنانچہ یہ بھی کوئی غلطی نہیں ہے بلکہ دانستہ طور پر زیارت، کوئٹہ لکھا گیا ہے۔دوسری طرف محمد محسن اپنے اس دعوے پر مصر ہے کہ یہ دو غلطیاں ہیں اور اس کا کہنا ہے کہ وہ انہیں درست کروا کے دم لے گا۔