سُروں کی ملکہ لیجنڈری گلوکارہ لتا منگیشکر 92 برس کی عمر میں چل بسیں۔ لتا منگیشکر کو 8 جنوری کو ہلکی علامات کے ساتھ کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد انہیں ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔بعد ازاں انہیں نمونیا کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد انہیں انتہائی نگہداشت (آئی سی یو) کے وارڈ میں داخل کیا گیا تھا اور وہ تقریباً 20 روز تک وینٹی لیٹر پر رہی تھیں۔
گزشتہ روز لتا منگیشکر کی حالت ایک بارپھر بگڑنے پر انہیں دوبارہ وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔ بریچ کینڈی ہسپتال کے ڈاکٹر پرتت صمدانی نے لتا منگیشکر کی حالت کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ گلوکارہ اب بھی آئی سی یو میں ہیں اور ڈاکٹرز کی زیر نگرانی رہیں گی۔
لتا منگیشکر کی بگڑتی حالت کا سن کر اداکارہ شردھا کپور سمیت متعدد بالی ووڈ فنکار ان سے ملنے ہسپتال پہنچے تھے۔ جب کہ مادھوری ڈکشٹ، روینہ ٹنڈن سمیت متعدد فنکاروں نے گلوکارہ کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی تھی۔
لتامنگیشکر 1929 میں بھارتی شہراندورمیں پیدا ہوئیں ، انہوں نے 1942 میں 13 سال کی عمرمیں کیریئرکاآغازکیا، انہیں “سروں کی ملکہ”بھی کہاجاتاتھا ۔ لتامنگیشکرنےمختلف زبانوں میں 30 ہزارسےزائدگیت گائے، 1948 میں فلم مجبورکےگانے”دل میراتوڑا”سےشہرت پائی جبکہ 1949 میں گانا”آئےگاآنےوالا”نے انہیں شہرت کی بلندیوں پرپہنچایا۔
لتا منگیشکر نے سال 2004 میں فلم”ویرزارا” کیلئےاپناآخری البم ریکارڈکرایا، 30 مارچ 2021 کوکیریئرکاآخری گانا”سوگندمجھےاس مٹی کی” ریلیزہوا، 2021 میں ہی انہیں بھارت کے سب سے بڑے سویلین اعزازبھارت رتنہ سےنوازاگیا۔