جالنا، 19 مارچ 2025
مہاراشٹر میں بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ کشیدگی اور امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آج جالنا کے سدبھاونا منچ کے ذمہ داران نے ضلع کلکٹر کے ذریعے وزیر اعلیٰ دیویندر پھڈنویس کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔ اس میمورنڈم میں ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بحال کرنے اور نفرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
میمورنڈم میں درج اہم نکات:
1. نفرت انگیز تقاریر اور فرقہ وارانہ تشدد کو بھڑکانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
2. مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی سرگرمیوں، خاص طور پر اسلامی شعائر کی بے حرمتی میں ملوث افراد کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
3. قانون نافذ کرنے والے ادارے غیر جانبداری، شفافیت اور انصاف کے اصولوں کے تحت کام کریں۔
4. تاریخ کو غلط انداز میں پیش کرکے فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
5. تمام برادریوں کے حقوق، عزت اور انصاف کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
6. مستقبل میں اس طرح کے فرقہ وارانہ فسادات کو روکنے کے لیے مؤثر اور مستقل اقدامات کیے جائیں۔
سدبھاونا منچ کے ذمہ داران نے اس موقع پر کہا کہ مہاراشٹر ہمیشہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کی علامت رہا ہے، لیکن حالیہ واقعات نے ریاست کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاست میں نفرت انگیز بیانیہ کو نہیں روکا گیا تو اس کے مہاراشٹر کی ترقی پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔
سدبھاونا منچ کے ذمہ داران نے خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور شرپسند عناصر کے بہکاوے میں نہ آئیں۔ ساتھ ہی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اشتعال انگیز بیانات اور تشدد پھیلانے والوں کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کرے۔
یہ میمورنڈم آج جالنہ کے ضلع کلکٹر کو پیش کیا گیا، اور امید ظاہر کی کہ حکومت جلد از جلد ضروری اقدامات اٹھائے گی تاکہ مہاراشٹر میں بھائی چارہ اور امن قائم رہے۔ اس موقع پر خان اقبال پاشاہ مولانا نصر اللہ حسینئ ندوی شیخ عبد المجیب سید شاکر شیخ اسماعیل شیخ محمد ماجد بدر چاوس لطیف الدین صدیقی مرزا انور بیک عبد الحمید سعد عثمانی موجود تھے
Recent Comments