محکمہء صحت کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں میں غیر ملکیوں کے امراض کی تشخیص کے لیے پڑھے لکھے مستند ترجمانوں کی ضرورت ہے جو کہ اپنے شعبے میں اور ترجمانی میں قابلیت رکھتے ہوں۔جبکہ بعض والدین اپنے بچوں کو اور جاننے والوں کو بطور ترجمان استعمال کرتے ہیں جو کہ غلط ہے اور اس وجہ سے ڈاکٹروں کو صحیح تشخیص میں دقت پیش آتی ہے جو کہ مریض کے لیے خطرناک ہے۔جبکہ ناروے میں رہنے کے لیے اور پیشہ ورانہ زندگی کے لیے نارویجن زبان کی تعلیم لازمی قرار دے دی گئی ہے۔اس کے باوجود غیر ملکیوں کی بڑی تعداد ڈاکتروں کو اور وکلاء سے بات چیت کے لیے ترجمانوں کی خدمات حاصل کرتی ہے۔پچھلے برس ترجمانی کے امتحان میں طلباء کی بڑی تعدادناکام ہو گئی تھی۔
جبکہ ناروے میں ترجمانی ایک اہم اور مفید پیشہ ہے۔