وسیم ساحل
صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم رپورٹرز ساں فرنٹیئرز (رپورٹرز بالائے سرحد) نے دنیا میں بھر میں آزادی اظہار کے حوالے سے شدید تنزلی دیکھنے میں آئی ہے۔ دنیا بھر میں آزادی اظہار کےلئے موافق حالات کے حوالے سے 180ممالک کی درجہ بندی پر مشتمل فہرست میں فن لینڈ سرفہرست جبکہ پاکستان159ویں نمبر پر ہے۔تنظیم کے مطابق داعش اور بوکو حرام جیسے غیر ریاستی گروپوںکی جانب سے اطلاعاتی جنگوں اور اخباری جبر جیسی وجوہات اس کا سبب ہیں۔ مقامی اخبار جنگ کے مطابق آزادی اظہار کے بین الاقوامی انڈیکس پر موجود180ممالک میں آزادی اظہار کی خلاف ورزیوں میں 8فیصد اضافہ ہوا۔تنظیم کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ سے لے کر یوکرائن تک تمام فریقین ایک خوفناک اطلاعاتی جنگ لڑ رہے ہیں اور صحافیوں کو براہ راست ہدف بنا کر قتل اور اغوا کیا گیا اور اا پنا اپنا پروپیگنڈہ چلانے کےلیےان پر دباﺅڈالا گیا۔ اس حوالے سے مشرق وسطیٰ میں داعش، نائیجیریا اور کیمرون میں بوکو حرام جبکہ اٹلی اور لاطینی امریکا میں موجود مجرم گروہوں کی جانب سے صحافیوں اور بلاگرز کو خاموش کرنے کے واقعات کا حوالہ بھی گیا گیا۔تنظیم نے چین، شمالی کوریا، ایران اور شام کو آزادی اظہار کے حوالے سے بدترین ممالک کے درجے میں رکھا۔آزادی اظہار کے حوالے سے جن ممالک کو سرفہرست قرار دای گیا ان میں فن لینڈ، ناروے، ڈنمارک ، ہالینڈ، سویڈن، نیوزی لینڈ اور کینیڈا جیسے مغربی ممالک کے ساتھ ایک کریبین ملک جمیکا کو بھی شامل کیا گیا ہے۔اس رپورٹ میں امریکا49ویں نمبر پر ہے۔