پولیس وکیل جون ویسل آس Jon Wessel-Aas. کے مطابق پولیس ملاّکریکر کے بارے میں جس منصوبہ پر عمل کرنا چاہتی تھی۔یعنی ملا کو دور دراز علاقے میں منتقل کر کے معاشرے کو پر امن بنانا وزارت انصاف نے اس کے خلاف حکم جاری کر کے پولیس کے لیے رکاوٹ ڈال دی ہے۔
اس کیس کامرکزی نقطہ قانون اور سیاست پر مبنی ہے۔سرکاری احکامات بالکل غیر ضروری تھے۔حکومت خود اس معاملے میں زبردستی کر رہی ہے اور اس کی طرف سے یہ فضول حکم موصول ہوا ہے۔یہ گفتگو پولیس کے وکیل نے نارویجن اخبار آفتن پوستن سے گفتگو کے دوران کہی۔
اپیل کورٹ نے پولیس کو ایک حکم نامہ کے ذریعے ملّا کریکر کو ٹرونڈھے لاگ میں منتقل کرنے سے روک دیا۔جبکہ منسٹری آف جسٹس کا یہ حکم نامہ غیر قانونی ہے۔
اوسلو پولیس انسپکٹر ویگارڈ روڈ ھوس نے اس واقعہ پر کہ گورمنٹ نے انکا منصوبہ ناکام کر دیا کوئی تبصرہ نہیں کیا۔پولیس کو نئے امیگریشن قوانین سن دوہزار دس کے تحت یہ حق ہے کہ وہ کسی بھی ایسے شخص کو ملک بدر کر دے جو کہ معاشرتی امن کے لیے خطرہ ہو۔یا پھر وہ کسی قسم کے جرم میں ملوث ہو۔
پولیس کے حقوق کے باوجود جسٹس آنندسنAnandsen نے اسے روکنے کے لیے منتازعہ احکامات جاری کیے۔
NTB/UFN