اکثر سیاسی پارٹیاں اس بات پر متفق ہیں کہ ایسے والدین جن کی آمدن ذیادہ ہے انہیں بچوں کے اخراجات حکومت کو نہیں ادا کرنے چاہیں۔آربائیدر پارٹی کے نو جوان سربراہ آٹلے سائمنسن Atle Simonsen کے مطابق ایسے والدین جن کی آمدن ایک ملین تک ہے انہیں حکومت کو بچوں کے اخراجات نہیں ادا کرنے چاہیئں۔دوسرے نو جوان سیاستدانوں کے گروپ نے بھی اس تجویز کی تائید کی اور کہا کہ جن والدین کی آمدن کم ہے انہیں بچوں کے اخراجات کی مد میں ذیادہ رقم ملنی چاہیے۔
ایک سروے رپورٹ کے مطابق آدھے کے قریب نارویجن بچوں کے اخراجات کی مد میں ملنے والی رقم پس انداز کر لیتے ہیں۔والدین نے کہا کہ وہ یہ رقم بچے کے مکان ڈرائیونگ لائسنس یا تعلیمی اخراجات کے لیے جمع کرتے ہیں۔
جبکہ دولتمند والدین کے بچوں کے لیے یہ رقم کسی کام کی نہیں۔آج ناروے کے ہر بچے کو ماہانہ نو سو ستر کرائون کی رقم حکومت والدین کو ادا کرتی ہے۔
NTB/UFN

Recent Comments