قتل انسان میں روبوٹ کاحصہ‎

Waseem Hyder

جرمن دارالحکومت برلن سےموصولہ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے جاری کردہ ایک بیان کےمطابقیورپ کی سب سے بڑی کار ساز کمپنی فوکس ویگن کے جرمنی میں پیداواری یونٹوں میں سے ایک میں ایک کارکن انتیس جون کوایک روبوٹ کے ہاتھوں مارا گیا۔

فوکس ویگن کے ترجمان ہائیکو ہِلوِگ کے مطابق یہ صنعتی کارکن فرینکفرٹ سے قریب 100 کلومیٹر شمال کی طرف باؤناٹال کے مقام پر اس ادارے کے ایک پیداواری یونٹ میں کام کر رہا تھا کہ وہاں موجود بہت سے روبوٹس میں سے ایک کے ہاتھوں مارا گیا۔

ترجمان کے مطابق مارے جانے والے کارکن کی عمر 22 برس تھی اور وہ ایک ایسی ٹیم کا رکن تھا جو ایک ساکت روبوٹ نصب کر رہی تھی۔ ہائیکو ہِلوِگ نے بتایا، ’’روبوٹ کی تنصیب کے دوران اس خودکار مشین نے اس ورکر کو اپنے فولادی بازوؤں میں جکڑا اور اسے ایک بڑی دھاتی پلیٹ پر دے مارا۔‘‘

کمپنی ترجمان کے مطابق اس واقعے کی ابتدائی تحقیقات سے اشارے ملتے ہیں کہ یہ مردم کشی متعلقہ روبوٹ میں پیدا ہونے والی کسی خرابی کی بجائے انسانی غلطی کا نتیجہ تھی۔ انہوں نے کہا کہ فوکس ویگن کے پروڈکشن یونٹس میں ایسے روبوٹس کو کاروں کی اسمبلنگ کے دوران کئی طرح کے کام کرنے کے لیے پروگرام کیا جاتا ہے۔ پراسیکیوٹرز اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ اس جان لیوا واقعہ کا مقدمہ کس کے خلاف

اپنا تبصرہ لکھیں