پاکستان کو شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں تعلیم پر ذیادہ زور نہیں دیا جاتا۔ سوموار کے روز نارویجن اڈووکیٹ پاوان مائرہ اویس نے نارویجن اخبار وی جی میں پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف پر شدید نقطہ چینی کتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی کی ۔ایڈوو کیٹ نے لکھا کہ پاکستانی وزیر اعظم نے پاکستان کے آئین کو توڑ کر تمام پاکستانی بچوں کو تعلیم ی سہولتیںمہیاء نہیں کیں۔
مائرہ نے لکھا کہ اس وزیر اعظم کے دور میں ان کے ملک میں ان کے لوگوں کے خلاف دہشت گردی ہوئی اور آج وہ نارویجن حکام کے ستاھ بیٹھے ہیں ۔وہ اپنے ملک میں ہونے والی دہشت گردی کے لیے جواب دہ ہیں۔
مائرہ نے لکھا کہ اس وقت پاکستان میں باون ملین آبادی پانچ اور سولہ سال کی عمر میں ہے۔یہ اسکول جانے والے بچے ہیں ۔پاکستان کے آئین کے مطابق ان بچوں کو مفت بنیادی تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے۔گو کہ ملالہ کی تحریک نے بین لا قوامی توجہ حاصل کر لی ہے لیکن درحقیقت پاکستان میں طالبان سے ذیادہ پیچیدہ صورتحال ہے۔
یہ طالبان نہیں جنہوں نے بغیر دیواروں کے اسکول قائم کیے ،بغیر ٹائلٹس کے اسکول بنائے نا اہل اسا تذہ بھرتی کیے بلکہ یہ نا اہل بیورو کریسی ہے ۔جس نے تعلیمی نظام کو ناقص بنایا ہے۔
پاکستان کرپشن اور ڈبل مورل مین ٹاپ پر
اس سال پاکستانی وزیر اعظمنے پاکستان میں انرجی سپلائی اور دہشت گردی کے خاتمے کو سب سے بڑی ترجیح قراردیا لیکن وہ اپنے دور حکومت میں یہ اہداف پورے کرنے میں ناکام رہے بلکہ ان کے دور میں کرپشن ٹاپ پر رہی۔
پاکستان کو دنیا کا گیارہواں بد ترین ملک قرار دیا گیا جو کہ عوام کو بجلی مہیاء نہیں کر کس ۔جبکہ بین القوامی ادارے ویف کے مطابق پاکستان دنیا کا تیسرا خطرناک ملک ہے۔
پاکستانی و زیر اعظم دوسرے ممالک میں کھوکھلے دعووں اور الفاظ کے ساتھ دورے کرتے ہوئے پائے گئے ہیں۔