لارنس آف عریبیہ‎

وسیم ساحل

  فلم لارنس آف عریبیہ سے شہرت پانے والے اداکار عمر شریف قاہرہ کے ایک ہسپتال میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ عمر شریف نہ صرف بین الاقوامی شہرت یافتہ اداکارتھے بلکہ ایک  مصری مسلمان بھیتھے انکی عمر 83 سال تھی۔ اس مصری بین الاقوامی فنکار کی شہرت کا آغاز 1962ء میں ڈیوڈ لہن کی فلم لارنس آف عریبیہ سے ہوا۔   اس فلم میں انہوں نے جو کردار ادا کیا اسکی پیشکش پہلے انڈیا کے شہرت یافتہاداکاردلیپ کمار کو ہوئی تھی۔ تین برس بعد عمر شریف نے فلم چنگیز خان میں مرکزی کردار ادا کیا۔ نوبل انعام یافتہ روسی ادیب بورس پاسٹر ناٹ کے ناول پر مبنی ڈاکٹر رواگو بنی تو اس میں مرکزی کردار عمر شریف کا تھا جو انکی زندگی کا یادگار ترین کردار قرار پایا۔ آخری عمر میں وہ نسیان اور رعشہ کی بیماریوں میں مبتلا رہے۔ دنیا بھر سے فلمی صنعت سے وابستہ افراد نے ان کی موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہیں بہترین اداکاری کا مظاہرہ کرنے پر مختلف مواقع پر اکیڈمی ایوارڈ، تین گولڈن گلوب ایوارڈ اورایک سیزر ایوارڈ دیا گیا۔  عمر شریف 1962ءمیں ہدایت کار ڈیوڈ لین کی کامیاب فلم لارنس آف عربیہ میں اداکاری کے بعد عالمی سطح پر مشہور ہوئے تھے۔ اس فلم میں شریف علی نامی کا کردار ادا کرنے پر انہیں دو گولڈن ایوارڈ ملے تھے جبکہ اسی کردار کیلئے انہیں آسکر ایوارڈ کیلئے بھی نامزد کیا گیا تھا۔ عمر شریف نے اپنی آخری فیچر فلم میں 2013ءمیں کام کیا تھا

Waseem Hyder

اپنا تبصرہ لکھیں