وسیم ساحل
نیوزویب سائٹ کے مطابق نوجوان خاتون دارلحکومت قاہرہ کی عدالت میں اپنے ہی شوہر کیخلاف علیحدگی کے لیے میں پہنچ گئی – نوجوان خاتون کے مطابق اس کی شادی کو 12سال ہوگئے ہیں جن میں تقریباً مجموعی طورپر چھ ماہ اس کا خاوند اس کے ساتھ رہا، شادی کے فوری بعد وہ سعودی عرب چلا گیا تھا اور وعدہ کرتارہا کہ وہ اسے اوراس کی چھوٹی بیٹی کو بھی خلیجی ملک میں لے جائے گا۔ میں ہرمرتبہ اپنے شوہر کواس کا وعدہ پورا کرنے کا یاد دلاتی رہی لیکن شوہر کو اپنا وعدہ پورا کرنے کا یاد نہیں رہتا وہ ہزار بہانےکرتا ریا ، وہ ہرتین یا چار سال بعد ہمارے پاس آتا ہے ، میں نے بیٹی کی وجہ سے بہت برداشت کیا لیکن اب زندگی مشکل ہوگئی ہے اور وہ اب مزید برداشت نہیں کرسکتی ، میں کوئی غلطی کرسکتی ہوں جس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوں ۔ گناہ سے بچنے کے لیےمیں اپنے شوہرسے علیحدگی کے لیے مصر کی عدالت میں پہنچ گئی ہوں۔
نیوزویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد خاتون کے حق میں فیصلہ سنایا اورعلیحدگی کی اجازت دیدی ۔
درخواست گزار خاتون کے شوہرنے اپنی بیوی پر پیسوں کے لالچ کی وجہ سے طلاق مانگنے کا الزام عائد کردیا اور کہاکہ وہ اپنی بچت خاتون کے نام پربینک میں جمع کراچکا ہے لیکن عدالت نے میرے خلافعلیحدگی کا فیصلہ سنا دیا۔