آپ کو اپنے کسی 26سال قبل انتقال کرجانے والے عزیز کا خط ملے تو آپ کے کیا احساسات ہوں گے؟ یقیناً آپ خوشی اور بے یقینی کی کیفیت کے ایک حسین امتزاج میں کھو جائیں گے۔ ایسا ہی برطانیہ کے اس بوڑھے باپ کے ساتھ ہوا۔ 87 سالہ ڈوانے شروک کا ہم جنس پرست بیٹا 30سال قبل اسے اس لیے چھوڑ گیا کہ وہ اسے اس لعنت سے بچنے کی تلقین کرتا تھا۔ بعد میں بیٹے کو اپنی غلطی کا شاید احساس ہوا اور اس نے 1989ء میں فادرز ڈے پر اپنے باپ کو ایک کارڈ بھیجا تھا جو اس بوڑھے شخص کو 26سال بعد موصول ہوا ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ کارڈ بھیجنے کے 6 سال بعد اس کے بیٹے کی ایڈز کی وجہ موت واقع ہو گئی تھی۔
کارڈ تاخیر سے ملنے کی وجہ یہ تھی کہ ڈوانے شروک اپنے بیٹے کی موت کے بعد بار بار گھر بدلتا رہااورمختلف اوقات میں امریکہ میں کئی شہروں میں مقیم رہا۔ شروک کا کہنا ہے کہ ’’میرے بیٹے نے مجھے قبر سے یہ کارڈ بھیجا ہے، میں آج بھی جب اپنے بیٹے کے بارے میں سوچتا ہوں تو میری آنکھوں سے آنسو بہنے لگتے ہیں، یہ کارڈ مجھے 2015ء میں فادرز ڈے کے کچھ دن بعد موصول ہوا لیکن یہ 1989ء میں مجھے بھیجا گیا تھا۔‘‘