ظلم کی انتہائ

وسیم ساحل
شوشل میڈیا پرتازہ ترین شائع ہونے والی خبرکےمطابق بنگلہ دیش کے کمارگاﺅں کے علاقے سہلت صدرمیں چار افراد نے 13سالہ بچے سیمول عالم راجن کو رکشہ چوری کرنے کے الزام میں تشدد کا نشانہ بنا کر مار ڈالا ۔ تفصیلات کے مطابق سیمول عالم راجن جوکہ ایک طالب علم تھا اورسہلت صدرکے ایک پرائمری سکول میں چوتھی جماعت میں زیر تعلیم تھا  اس کےوالد رکشا ڈرائیورہیں اوررکشہ مالک موئنا میا بھائی سے کسی بات پر تنازعہ ہونےکی وجہ سے رکشہ چلانا بند کر دیا ہے- رکشہ مالک اوراسکے ساتھی چونکہ بااثر افراد ہیں لہذا چاروں با اثر افراد نےوالد پردباؤ ڈالنےکے لیے بچے پر رکشہ چور ی کا الزام لگا کر اسے ڈنڈے مارے جس کے باعث معصوم بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گیا ۔
چاروں با اثر افراد نے پہلےبچے کو پول کے ساتھ باندھا اوران میں سےایک شخص    پیروں اور جسم پرڈنڈے مارتا رہا اور وہ بچےسے کہتا رہا کہ مان جاﺅ کے تم رکشہ چوری میں ملوث ہو ، بچے کے انکار پر وہ اسے ڈنڈوں سے پیٹتا رہا  ۔
 علاقہ مکینوں نے  22سالہ موہت عالم کو اس وقت پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا جب وہ راجن کی لاش کو بس میں چھوڑنے کیلئے جار رہاہے ۔ پولیس نے موہت عالم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا ہے اور تفتیش شروع کر دی ہے ۔ 13سالہ راجن کے قتل میں موہت عالم کے علاوہ  24سالہ کمرول اسلام ،34سالہ علی حیدر اور 45سالہ موئنا میا بھائی بھی شامل تفتیش ہیں ۔

اپنا تبصرہ لکھیں