نوجوان پناہ گزینوں کے باغی رویے کے غلط نتائج

وزارت انصاف کے جسٹس Joran Kallemyr (FRP) اسٹیٹ سیکرٹری یوران کیلیمر نے ایک مقامی نارویجن اخباری بیا ن میں کہاکہ پچھلے ہفتے نوجوانوںکے کیمپ میں پولیس کے ساتھ ناروا سلوک اور پتھرائو کرنے والے پناہ گزینوں کو برے نتائج بھگتنے پڑیں گے اور انہیں ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔
یہ نوجوان والدین یا لواحقین کے بغیر ناروے میں پناہ لینے آئے تھے جبکہ چھ اگست کو ایک پناہ گزین جس کی عمر اٹھارہ سال سے کم تھی کو دوسرے کیمپ میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اس فیصلے پرنو جوان پناہ گزینوں نے مشتعل ہو کر خود کو ایک کھیل کے ہال میں مقید کر کے پولیس پر پتھرائو کیا۔
مقامی پولیس آفیسر کے مطابق ان میں سے پندرہ نو جوانوں پر تفتیش کی جا رہی ہے۔پولیس آفیسر کا کہنا ہے کہ ان میں سے بیشترنو جوانوں کو جرمانے اور قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔انکی اس حرکت کا نتیجہ یہ نکل سکتا ہے کہ مستقبل میں ٹھارہ سال سے کم عمر کے پناہ گزینوں کو ناروے میں پناہ نہیں دی جائے گی۔انہوں نے مزید کہاکہ ان کے اس روئے کے نتائج ان کے ناروے میں پناہ کے حوالے سے اثر انداز ہو سکتے ہیں۔اسٹیٹ سیکرٹری نے کہا کہ انسانی ہمدردی کے تحت پناہ حاصل کرنا ایک الگ معاملہ ہے لیکن اس طرح کا رویہ پناہ حاصل کرنے کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔
UFN/NTB

.

اپنا تبصرہ لکھیں