روسی اخبارروس ٹو ڈے سے گفتگوکے دوران شامی صدرحابشرلاسد نے کہا ہے کہ یورپ کی جانب جانے والے پناہ گزین درحقیقت یورپ کی اپنی غلطی کا نتیجہ ہیں جو کہ یورپ نے شامی اپوزیشن پارٹی کی حمائیت کر کے کی ہے۔جس کی وجہ سے باغی گروپ مضبوط ہو گئے اور ملک میں بد امنی انتشاتر اوردہشت گردی کا باعث بنے ۔
شامی صدر بشر الاسدنے یورپ کے دوہرے معیار پر نقطہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایک طرف تو وہ یورپ کی جانب شامی پناہ گزینوں کے امڈنے والے سیلاب کی شکائیت کرتے ہیں تو دوسری جانب شام میں پر امن بغاوت کے نام پر باغیوں کی مدد کرکے انہیں مضبوط بناتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام سوشل میڈیا نے ایک تین سالہ بچے کے ڈوب کر مرنے پر بہت شورمچایا ہے جبکہ وہ ہزاروں افراد جو اس بحران کے دوران ڈوب گئے یا مارے گئے ان کے بارے میں کسی نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔انہوں نے کہا کہ یورُ پ کا ڈبل مورال نا قابل قبول ہے۔شام کی جنگ میں اب تک گیارہ ملین افراد بے گھرہو چکے ہیں۔جبکہ ان میں سے چار ملین یورپ جا چکے ہیں اور ڈھائی ملین افراد مارے جا چکے ہیں۔
NTB/UFN