خاندان کے افراد پر تشدد کرنے والے مجرموں کو پہلے سے ذیادہ سخت سزاء دینے کا قانون آج بروز جمعرات یکم اکتوبرسے ناٖفذ العمل ہو گیا ہے۔پہلے ا س جرم کی ذیادہ سے ذیادہ سزاء کی حد چھ برس تھی لیکن اب خاندان کے افراد کے ساتھ شدید تشدد کے جرم میں پندرہ سال تک کی سزاء ہو سکتی ہے۔
اس موقع پر جسٹس آنندسن وزیر انصاف نے کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ اس قانون کا آدھا حصہ پہلے سے ہی نافذتھامگر اب اسمبلی نے مکمل قانون کو نافذالعمل کر دیا ہے۔اس سلسلے میں کمپیوٹر پروگرام کے انتظار کی وجہ سے تاخیر ہو گئی تھی جو کہ اب مکمل ہو چکا ہے۔اس قانون کے تحت چودہ سال سے کم عمر کے بچوں کے ساتھ جنسی تشدد کرنے والے افراد کو بھی شدید سزاء دی جائے گی جو کہ پندرہ سال تک ہو سکتی ہے۔
جبکہ ایسے افراد جو بچوں کی صحیح دیکھ بھال نہیں کرتے انہیں بھی جرمانے کی سزاء ہو سکتی ہے۔
NTB/UFN
اس موقع پر جسٹس آنندسن وزیر انصاف نے کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ اس قانون کا آدھا حصہ پہلے سے ہی نافذتھامگر اب اسمبلی نے مکمل قانون کو نافذالعمل کر دیا ہے۔اس سلسلے میں کمپیوٹر پروگرام کے انتظار کی وجہ سے تاخیر ہو گئی تھی جو کہ اب مکمل ہو چکا ہے۔اس قانون کے تحت چودہ سال سے کم عمر کے بچوں کے ساتھ جنسی تشدد کرنے والے افراد کو بھی شدید سزاء دی جائے گی جو کہ پندرہ سال تک ہو سکتی ہے۔
جبکہ ایسے افراد جو بچوں کی صحیح دیکھ بھال نہیں کرتے انہیں بھی جرمانے کی سزاء ہو سکتی ہے۔
NTB/UFN