اوسلو(عقیل قادر) اوسلو میں صومالین کمیونٹی نے اوسلو پولیس کے خلاف بھرپور مظاہرہ کیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں صومالین کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات اور بچوں نے شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرہ ایک صومالی خاتون کے حق میں کیا گیا جسے 18ستمبر کو پولیس نے اسکے پیٹ میں گولی مارکر زخمی کر دیا تھا۔مظاہرین پولیس کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے جبکہ عورت کے حق میں اپنی آواز ارباب اختیار تک پہنچانے کی کوشش کرتے رہے۔
صومالین کمیونٹی کے مطابق پولیس نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے خاتون پر گولی چلائی جب کے اوسلو پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کے پڑوسیوں نے فون پر پولیس کو اطلاع کی کہ ایک عورت بڑی چھری (knife) لے کر چھوٹے بچوں کو خوفزدہ کر رہی ہے جس پر پولیس موقع پر ہی پہنچ گئی اور عورت کو چھری نیچے پھینکنے کے لیے تین بار کہا مگر پولیس کی بات ماننے سے اسنے انکار کر دیا جس پر پولیس کو چھوٹے بچے کی زندگی بچانے کی خاطر گولی چلانی پڑی۔ مقررین نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کمیونٹی کو انصاف فراہم کیا جائے اور سپیشل پولیس اس واقع کی منصفانہ تحقیق کرے۔ صومالین کمیونٹی جس پولیس کے خلاف احتجاج کر رہی تھی اُسی پولیس کے دستے پوری ریلی کے دوران ان کی حفاظت پر مامور رہے اور اپنے فرض منصبی ادا کرتے رہے۔ احتجاج کے بعد مظاہرین پرامن طریقے سے منتشر ہو گئے۔
Recent Comments