انسانیت یا بربریت‎

waseem hyder

وسیم ساحل
انسان جہاں اشرف المخلوقات ہے  وہیں وہ ایک ظالم درندےکے روپ میں بھی اپنے آپ کو پیش کرتا ہے۔ انسان کی  ہوس ,لالچ اور طاقت نے ہیاسے  بربریت کی طرف مائل کا ہے۔ اس کا مشائدہ دنیا میں ہونے والے دھشتگردی سے لگایاجا سکتا ہے۔ چین میں ایک ریسٹورنٹ میں بھنی ہوئی مچھلی کھانے کے خواہشمند ایک گاہک کی ویڈیو نے جانوروں سے کئے جانے والے بھیانک سلوک سے پردہ اٹھا دیا ہے۔ جانوروں کو قدرت نے انسان کی غذا توبنایا ہے لیکن انہیں اپنی خوراک بناتے ہوئے کچھ احساس اور انسانیت کا مظاہرہ کرنا بھی ضروری ہے۔ درندے تو زندہ جانوروں کو کھا سکتے ہیں مگر انسانوں کیلئے اس کا تصور بھی ناممکن ہے- جریدے ”ڈیلی میل“ کے مطابق گوانگ زو صوبے کے شہر یوکسیو میں ایک ریسٹورنٹ میں گاہک کے سامنے ایسی مچھلی رکھی گئی جس کا سر اور گلپھڑے سلامت تھے مگر اس کا باقی دھڑ بھنا ہوا تھا جبکہ دم بھی قدرے سلامت تھی۔ اس دلخراش واقعے کی ویڈیو اب انٹرنیٹ پر عام ہوچکی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جب گاہک چاپ سٹک کو مچھلی کے جسم میں چبھوتا ہے تو اس کے جسم میں حرکت پیدا ہوجاتی ہے اور یہ اپنی دم بھی ہلانے لگتی ہے۔ مچھلی کے جزوی طور پر زندہ ہونے کے باوجود گاہک اپنے چھری کانٹے سے اس کے جسم کو نوچتا اور اس کا گوشت کھاتا رہتا ہے۔ سفاکانہ مناظر سے بھرپور اس ویڈیو کو انٹرنیٹ پر بڑے پیمانے پر دیکھا جارہا ہے اور جانوروں کے ساتھ ایسے سلوک پر ہر دیکھنے والا اظہار افسوس کررہا ہے۔ کیااپنی خوراک بناتے ہوئے کچھ احساس اور انسانیت کا مظاہرہ کرنا بھی انسان کے لیے ضروری ہے?۔
اپنا تبصرہ لکھیں