ناروے میں بڑہتی ہوئی بے روزگاری اور تارکین وطن

اتفاق تنواع اور انٹیگریشن کے موضوع پر منعقدہ سیمینارمیں محقق شو نے ناروے میں بیروزگاری کے تناظرمیں تارکین وطن کو درپیش مسائل اور چیلنجز کا تجزیہ پیش کیا۔پال شو نے نے P229l Sch248neنے کہا کہ مختلف تارکین وطنکے گروپوں میں مختلف مسائل کا سامن اہے۔اس وقت موجودہ حالات میں تارکین وطن کو نارویجنوں کے مقابلے میں ذیادہ سخت چیلنجز کا سامنا ہے۔تارکین ون کی آمدن کا انحصار ناروے میں ان کی رہائشی مدت کی طوالت پر ہوتا ہے۔ایسے تارکین وطن جو طویل عرصیے سے ناروے میں رہائش پذیر ہیں ان پر موجودہ کساد بازاری اور بیرزگاری کا کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔
تعلیم کی اہمیت
اس سلسلے میں اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے پال نے کہا کہ نارویجن معاشرے میں بڑہتے ہوئے بیروزگاری کے مسائل اور ملازمتوں کی کمی کو اعلیٰ تعلیم سے کم کیا جا سکتاہے۔انہوں ن ے کہا ناروے میں ملازمت حاصل کرنے کے لیے ایک خاص مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔اس لیے حکومت کو کم اسٹینڈرد کی مالزمتوں کو بھی پر کشش بناناچاہیے۔
جاب ایکس کی سربراہ Matilda von Sydow, مالتلدا نے بتایا کہ بیروزگاری کے خلافنوجوان پہلے ہی مہم شروع کر چکے ہیں۔اس مسلے کے حل کیلیے ضرری ہے کہ نوجوان اپنا نیٹ ورک بنائیں۔ا س تنظیم نے ستر فیصد تارکین وطن نو جوانوں کو ملازمتیں دلوانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں