ناروے اور روس کے درمیان پناہ گزینوں کے موضوع پر تنازعہ
پچھلے چند مہینوں سے جنگی ملکوں سے پناہ کی غرض سے یورپ کی جانب سفر کرنے والے پناہ گزین ناروے اور روس کے درمیان متنازعہ بن گئے ہیں۔نارویجن بارڈر ان پناہ گزینوں کی وجہ سے بہت مصروف نظر آ رہا ہے۔جبکہ ناروے پہلے ہی اعلان کر چکا ہے کہ روس کے راستے سے آنے والے پناہ گزینوں کو روس واپس بھیج دیا جائے گا۔اس کے علاوہ پناہ گزینوں کے لیے .روس کی جانب سے ناروے کو محفوظ ملک قرار دیے جانے پر بھی ناروے نے اعتراض کیا ہے۔
نارویجن حکام کا کہناہے کہ روس سے آنے والے پناہ گزینوں کی درخواستوں پر غورکیے بناء انہیں یہ کہہ کر روس واپس بھیج دیا جائے گا کہ روس ایک محفوظ ملک ۔ہے پچھلے دس سالوں میں چارہزار کے قریب پناہ گزین شینگن ویزہ کی سہولت استعمال کرتے ہوئے روس کے راستے ناروے میں داخل ہوئے۔گو کہ ناروے یورپین یونین میں شامل نہیں لیکن شینگن معاہدہ میں شامل ہے۔
نارویجن حکام کے مطابق روس نے انہیں اس بات کا کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیاکہ ناروے کو اتنے ذیادہ پناہ گزین کیوں بھیجے گئے ہیں جبکہ فن لینڈ کو اس کے مقابے میں کوئی پناہ گزین نہیں بھیجے گئے۔
NTB/UFN
پچھلے چند مہینوں سے جنگی ملکوں سے پناہ کی غرض سے یورپ کی جانب سفر کرنے والے پناہ گزین ناروے اور روس کے درمیان متنازعہ بن گئے ہیں۔نارویجن بارڈر ان پناہ گزینوں کی وجہ سے بہت مصروف نظر آ رہا ہے۔جبکہ ناروے پہلے ہی اعلان کر چکا ہے کہ روس کے راستے سے آنے والے پناہ گزینوں کو روس واپس بھیج دیا جائے گا۔اس کے علاوہ پناہ گزینوں کے لیے .روس کی جانب سے ناروے کو محفوظ ملک قرار دیے جانے پر بھی ناروے نے اعتراض کیا ہے۔
نارویجن حکام کا کہناہے کہ روس سے آنے والے پناہ گزینوں کی درخواستوں پر غورکیے بناء انہیں یہ کہہ کر روس واپس بھیج دیا جائے گا کہ روس ایک محفوظ ملک ۔ہے پچھلے دس سالوں میں چارہزار کے قریب پناہ گزین شینگن ویزہ کی سہولت استعمال کرتے ہوئے روس کے راستے ناروے میں داخل ہوئے۔گو کہ ناروے یورپین یونین میں شامل نہیں لیکن شینگن معاہدہ میں شامل ہے۔
نارویجن حکام کے مطابق روس نے انہیں اس بات کا کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیاکہ ناروے کو اتنے ذیادہ پناہ گزین کیوں بھیجے گئے ہیں جبکہ فن لینڈ کو اس کے مقابے میں کوئی پناہ گزین نہیں بھیجے گئے۔
NTB/UFN