تم پر آسیب کا سایہ ہے

وسیم ساحل
ایمریٹس 24/7کی رپورٹ کے مطابق ایس ایس نام کا متاثرہ شخص اپنے ایک مشترکہ سوڈانی دوست کے ذریعے بی ایس نام کے سوڈانی شہری سے دوسال قبل ملا تھا۔ بی ایس نامی نے ایس ایس اور مشترکہ سوڈانی دوست کو الجیریا اور سوڈان کے درمیان بھیڑوں کی تجارت کا کاروبار شروع کرنے کا مشورہ دیا اور اس سلسلے میں اپنی خدمات پیش کر دیں۔ دونوںنے بی ایس کو سوڈان میں کمپنی قائم کرنے کے لیے 30ہزار ڈالر(تقریباً30لاکھ روپے) دے دیئے۔ اس کے بعد بھی بی ایس نامی شخص مختلف حیلوں بہانوں سے رقم بٹورتا رہا لیکن پھر اس نے لمباہاتھ مارنے کا فیصلہ کیا۔ اس نے ایس ایس اور اس کے دوست کو بتایا کہ ”تم پر آسیب کا سایہ ہے، میرے دو دوست ہیں جو جادو جانتے ہیں اور وہ اس سائے کو ختم کر سکتے ہیں۔“ ایس ایس اور اس کے دوست نے حامی بھر لی چنانچہ وہ انہیں اپنے ان نوسرباز سوڈانی دوستوں کے پاس لے گیا۔ ان دوستوں نے ان کا اعتماد جیتنے کے لیے انہیں ڈالروں سے بھرا بیگ دکھایا اور کہا کہ ہمارے پاس بہت دولت ہے ہمیں پیسوں کی قطعاً ضرورت نہیں لیکن تمہارا آسیب ختم کرنے کے لیے تمہاری ہی رقم جنوں کو دی جانی ضروری ہے۔ ہمارے پیسوں سے جن کام نہیں کریں گے۔ اس طرح انہوں نے ایس ایس اور اس کے دوست سے 4لاکھ ڈالر(تقریباً4کروڑ روپے) وصول کر لیے۔ اس کے بعد دونوں نوسرباز فرار ہو گئے اور ایک سال تک غائب رہے۔ تاہم بی ایس ان کے ساتھ ہی رہا اور ظاہر کیا کہ گویا وہ ملزمان سے ملا ہوا نہیں تھا۔ایک سال بعد بی ایس نے ایس ایس اور اس کے دوست کو بتایا کہ وہ بھاگے نہیں تھے بلکہ تمہارا کام کرنے کے لیے ہی سوڈان گئے تھے۔ اب وہ واپس آ رہے ہیں، تم ان کے لیے دبئی میں ایک فلیٹ بک کروا دو۔اس طرح ایس ایس اور اس کے دوست کو انہوں نے پھر اعتماد میں لے لیا اور پھر لوٹنا شروع کر دیا۔ اب کی بار انہوں نے ایس ایس اور اس کے دوست کو بتایا کہ جو رقم تم نے ہمیں دی ہے وہ بھی ہم جنوں سے واپس لیں گے اور تمہارا کام بھی کروائیں گے۔ تمہاری رقم جنات آسمان سے برسائیں گے۔ اس کے لیے انہوں نے ایس ایس اور اس کے دوست کو یقین دلانے کے لیے ایک کمرے میں چھت سے ڈالر برسانے کا ڈرامہ بھی رچایا۔ اس طرح انہوں نے ان سے ایک بار پھر 2لاکھ ڈالر ہتھیائے اور فرار ہو گئے، اس پرالجیریا کے باشندوں کی عقل نے کچھ ساتھ دیا اور انہوں نے پولیس کو اطلاع دے دی۔ پولیس نے بی ایس اور دیگر دو نوسر
بازوں کو گرفتار کر کے مقدمہ قائم کر دیا ہے، جبکہ ان کا ایک اور ساتھی تاحال مفرور ہے

اپنا تبصرہ لکھیں