فتضی کے چرچ سے پولیس نے ایک افغان خاندان کو جس نے وہاں پناہ لے رکھی تھی کو بچوں سمیت گرفتار کر لیا ہے۔اس افغان جوڑے کے تین بچے تھے۔سب سے چھوٹے بچے کی عمر چھ ماہ تھی۔پولیس نے جمعہ کی صبح ڈرامائی انداز میں کھڑکیاں توڑ کر چھاپہ مارا اور پناہ گزین خاندان کو تحویل میں لے لیا۔میڈیا کے مطابق یہ پولیس ایکشن وزارت انصاف کے قوانین کے مطابق نہیں تھا۔
چرح کے سربراہ فرانک ہو ویک Frank H229vik کے مطابق پولیس نے یہ ایکشن شام کے وقت لیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ایک ایمبولینس بھی ساتھ لائی تھی اور یہ کاروائی کسی کمانڈو ایکشن کی طرح عمل میں لایا گیا تھا۔جس میں پولیس گھر کی کھڑکیاں توڑ کر اندر داخل ہوئی جو کہ چرچ میں پناہ کے قوانین کے خلاف ہے۔
وکیل کا بیان
جبکہ پولیس کی تحویل میں جانے کے بعد اس خاندان کا رابطہ چرچ کے سربراہ سے بھی ختم کر دیا گیا ۔اس کے مطابق اس خاندان کی اپیل کی درخواست ابھی کورٹ میں تھی۔اس خاندان کے وکیل لوئیکن نے کہا کہ یہ پہلا موقعہ ہے کہ پولیس چرچ کی پناہ کی روائیت کو توڑ رہی ہے جبکہ یہ ایک صدی پرانا قانون ہے۔چرچ کے سربراہ نے کہا کہ ہم اس خاندان کو ناروے سے باہر بھیجنے کے لیے جو کچھ کر سکتے تھے ہم نے کیا۔الیکن اس طرح کے معاملات بہت مشکل ہوتے ہیان۔ان میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔