آلودگی ماپنے کی بین القوامی تنظیم ہو WHO کے حالیہ سروے کے مطابق دنیا میں جن شہروں میں سب دے ذیادہ آلودگی پائی جاتی ہے ان میں انڈیا کے دس شہروں نے دنیا بھر میں سبقت لے لی ہے۔اس سروے رپورٹ کے مطابق انڈین شہر کانپور میں فضائی آلودگی جس میں سوڈیم کے ذرات کی اوسط ایک سو ترہتر مائیکرو گرام 173 micrograms فی مربع میٹر پائے جاتے ہیں۔ جبکہ بیالاقوامی معیار کے مطابق فی مربع میٹر دس مائیکرو گرام ذرات موجود ہونے چاہیں۔ اس سے پہلے دہلی شہر انڈیا کا ٹاپ آلودہ شہر مانا جاتا تھا لیکن اب وہ آلودگی میں چھٹے نمبر پر آ گیا ہے لیکن اسکا مطلب یہ نہیں خہ اس میں آلودگی کم ہو گئی ہے بلکہ دوسرے شہر آلودگی میں دہلی شہر سے سبقت لے گئے ہیں۔
یہ سروے انڈین قوم کے لیے ایک انتباہ ہے کہ پبلک ہیلتھ کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پایا جائے۔یہ بات دہلی میں انڈین مرکزی مرکز سائنس اور صحت کے ڈائیریکٹر Anumita Roy Chowdhury انومیتا روئی چوھدری نے کہی۔انکا کہنا ہے کہ آلودگی کے ذرات لوگوں کے پھیپھڑوں میں سانس کے ذ ریعے داخل ہو کر سانس کی نالیوں میں چمٹ جاتے ہیں جو کہ سانس ،کینسر دل پھیپھڑوں او دیگر جان لیوا مراض کا باعث بنتے ہیں۔فضائی آلودگی کا باعث چمنیوں سے اٹھنے والا دھواں ،تعمیراتی علاقوں سے اٹھنے والا گردو غبار ،اور گھروں کو گرم رکھنے کے لیے کوئلے سے اٹھنے والا دھواں بنتا ہے۔ان کی وجہ سے ہر سال لاکھوں افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔جبکہ اس وقت دنیا میں ہر دس میں سے نو افراد آلودہ فضا میں سانس لے رہے ہیں۔
ایک اور جائزے کے مطابق نیو دہلی میں پیدا ہونے والے ہر تیسرا بچہ پھپیپھڑوں کے امراض میں جن میں دمہ بھی شامل ہے مبتلاء ہوتا ہے۔ نیو دہلی میں حکومت نے مسلہء کے حل کے لیے گلیوں میں ٹرکوں اور پرانی گاڑیوں کی ڈرائیونگ پر پابندی لگا دی لیکن فضائی آلودگی میں بہت معمولی کمی ہوئی کیونکہ آلودگی کے دوسرے بڑے ذرائع کا خاتمہ نہیں کیا گیا تھا۔
NTB/UFN