سائیکل پر دنیا کا چکر لگانے والے جرمنی کے سائیکلسٹ ہولگر ہیگن بش اوراس کے پولینڈ کے ساتھی کرزیسزتوف شمیلیوسکی کی لاشیں گزشتہ دنوں میکسیکو میں برآمد ہوئیں۔ ابتدائی طور پر ان کی موت کو حادثہ قرار دیا گیا لیکن اب تحقیقات میں ان کے متعلق اس کے برعکس انکشاف کر دیا گیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق تفتیش کاروں نے اپنی تفتیش میں بتایا ہے کہ دونوں سائیکلسٹس کو کوئی حادثہ پیش نہیں آیا تھا، بلکہ انہیں قتل کیا گیا ہے اور امکان ہے کہ انہیں ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا گیا۔‘‘
رپورٹ کے مطابق دونوں سائیکلسٹ سائیکل پر درجنوں ممالک کا سفر کرکے میکسیکو پہنچے تھے جہاں ان کی لاشیں ریاست چیاپاس (Chiapas)کے شہر اوکوسنگو کے قریب روڈ کے کنارے پڑی ملیں۔ پولیس کے مطابق شمیلیوسکی کی لاش سڑک سے نیچے 40میٹر دور پڑی تھی جبکہ ہولکر کی لاش اس سے بھی آگے 10میٹر آگے پڑی ہوئی تھی۔ ابتدائی طور پر خیال کیا گیا کہ کسی گاڑی سے بچنے کے لیے انہیں سائیکلیں اچانک سڑک سے اتارنی پڑیں جس سے حادثے کا شکار ہو کر ان کی موت واقع ہو گئی۔رپورٹ کے مطابق ہولگر کا بھائی اس کی لاش کی شناخت کرنے کے لیے میکسیکو گیا تھا جہاں اس نے اپنے بھائی کے ساتھ ساتھ شمیلیوسکی کی لاش بھی دیکھی۔ اس نے جرمن میڈیا کو آ کر بتایا کہ ’’ان دونوں کو قتل کیا گیا تھا کیونکہ شمیلیوسکی کا سر دھڑ سے الگ تھا اور اس کا ایک پاؤں بھی کٹا ہوا تھا۔ان دونوں کے جسموں پر گولیوں کے نشانات بھی موجود تھے۔ مجھے یقین ہے کہ میکسیکن حکام ضرور کچھ چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘اس کے بعدجرمنی اور پولینڈ کی حکومتوں اور مقتولین کے ورثاء کے اصرارپر ازسرنوتفتیش شروع کی گئی جس میں انہیں قتل کیے جانے کا انکشاف سامنے آ گیا ہے۔