آدھے سر یا مائیگرین کی نئی دوا Aimovig دوا ساز کمپنی Amgen , Novartis نے ایجاد کر لی ہے۔اس دوا کو محکمہ فوڈ اور ادویات(FDA)
Federal Food and Drug Administration نے جمعرات کو پاس کیا ہے لیکن یہ دوا کافی مہنگی ہے۔
یہ دو ا انجیکشن کے ذریعے ہر ماہ جسم میں داخل کی جاتی ہے۔اسکی سالانہ قیمت پچپن ہزار کراؤن کے برابر ہے جبکہ امریکن ڈالر میں اسکی قیمت بغیر انشورنس کے چھ ہزار نو سو ڈالر سالانہ کے مساوی ہے۔یہ دواء جسم میں داخل ہونے والی اس پروٹین کو روک دیتی ہے جو مائیگرین کا باعث بنتی ہے۔
اس کے علاوہ تین مزید کمپنیاں للی،تھیوا اور ایلڈر Lilly,Teva and Alderنے بھی اسی قسم کی دوا بنائی ہے اور یہ کمپنیاں دوا کے پاس ہونے کی منتظر ہیں۔
ڈاکٹر عمل اسٹارلنگ Amaal Starling, کے مطابق یہ دوا مائیگرین کے مریضوں اور ڈاکٹروں کے لیے بہترین حل ہے۔خاص طور سے ان نیورولوجسٹ کے لیے جو کہ مائیگرین کے مریضوں کا علاج کرتے ہیں۔یہ بات انہوں نے نیویارک ٹائمز کے اخبار سے کہی۔
مائیگرین کے ایک تجزیاتی تجربہ کے دوران ڈاکٹر سین کے مشاہدے میں یہ بات آئی کہ اس دوا کے استعمال سے مریضوں میں ماہانہ مائیگرین کے اٹیک میں چار کی کمی دیکھنے میں آئی لیکن عام دوا کے استعماال سے مائیگرین کے دواٹیکس میں کمی آئی جبکہ کئی مریضوں میں اس نئی دوا کے استعمال سے مائیگرین کے مرض میں مکمل افاقہ بھی دیکھنے میں آیا۔
مائیگرین درحقیقت سر کا شدید درد ہے جو کہ
اکثر مریضوں میں روشنی اور آواز کی وجہ سے ذیادہ ہو جاتا ہے ۔ یہ تین روز تک ہو سکتاہے۔
NTB/UFN