تمام نارویجن اسکولوں میں حکومت نے جبری شادیوں اور بیرون ملک غیر معینہ مدت تک کے قیام کے بارے میں اطلاع دینے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔یہ اقدام موسم گرماء کی چھٹیاں قریب آنے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
یہ احکامات وزارت برائے تعلیم اور انٹیگریشن کے سربراہ جان تھورے Jan Tore Sanner اور وزارت برائے برابری کے حقوق اور بچوں کے تحفظ کی وزیر لنڈا ہوفستاد Linda Hofstad Hellelandنے مل کر جاری کیے ہیں۔یہ قدم اس لیے اٹھایا گیا ہے کہ موسم گرماء میں اکثر بچے اپنے وطن میں والدین کی جانب سے جبری شادی یا طویل قیام کا شکار ہو جاتے ہیں۔حکم نامہ میں یہ کہا گیا ہے کہ اگر بچے خود اس جبر کا شکار ہوں یا کسی اور کے بارے میں علم رکھتے ہوں اس واقعہ کی اطلاع دیں۔تاکہ انہیں ذیادتی سے بچایا جا سکے۔
منگل کے روز اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر ایک ڈاکومنٹری فلم بھی لانچ کی گئی ہے۔یہ فلم انسٹاگرام، فیس بک اور سنیپ چیٹ پر لانچ کی گئی ہے۔اس میں یہ بتایا گیا ہے کہ کون سے بچے اس سلسلے میں خود یا کسی کے لیے مدد طلب کر سکتے ہیں۔
یہ احکامات تمام میونسپلٹی اور انکے اہلکاروں کو بھی بھیج دیے گئے ہیں۔
ہیلے لینڈنے کہا کہ مستقبل میں ایسے واقعات کا سد باب کرنے کے لیے تمام اہلکار بچوں اور نوجوانوں پر نظررکھیں گے۔اس سلسے میں یہ احکامات محکمہ صحت اور ادارے برائے بچوں کی بہبود کے بھی بھیج دیے گئے ہیں۔
NTB/UFN