ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے امریکا کی جانب سے مزید پابندیاں عائد کرنے پر کہا ہے کہ امریکا کا رویہ جنگلی بھیڑیوں کے جیسا ہے اس پر بھروسا نہ کیا جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کرغزستان کے دورے کے دوران بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ ہمیں ڈالر کی اجارہ داری کے خاتمے کے لیے بتدریج کام کرنا ہوگا جس کے لیے ہمیں اپنی قومی کرنسی میں تجارت کو فروغ دینا ہوگا۔ترک صدر نے کہا کہ امریکا کا رویہ جنگلی بھیڑیوں جیسا ہے اس پر بھروسا نہ کیا جائے، ڈالر کے استعمال سے ہمیں صرف نقصان ہی پہنچا ہے ہم اس کا استعمال بند کردیں گے تب ہی ہم کامیاب ہوں گے۔
امریکی پادری کے معاملے پر کشیدگی کے بعد سے حکومت ڈالر کے بجائے اپنی کرنسی لیرا میں دیگر ممالک کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کی مسلسل کوششوں میں مصروف ہے۔ اس ضمن میں روس اور ترکی کے درمیان بات چیت جاری ہے۔
خیال رہے کہ ترکی میں فوجی بغاوت کے لیے مدد دینے کے الزام پر امریکی پادری کی ترکی میں گرفتاری کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان سخت کشیدگی جاری ہے کیوں کہ ترکی نے پادری کو رہا کرنے کے امریکی مطالبے کو یکسر مسترد کردیا ہے۔امریکی پابندیوں کے بعد سے ترکی کی کرنسی لیرا کی قدر میں مسلسل کمی واقع ہورہی ہے اور ڈالر کے مدمقابل اس کی قدر 40 فیصد تک کم ہوچکی ہے۔