دو نارویجن افراد دوبئی میں فراڈ کے الزام میں گرفتار

بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری۔۔۔۔
دو نارویجن افراد ایک تحقیقی پراجیکٹ کے فراڈ کیس میں ملوث ہونے کی وجہ سے دوبئی میں گرفتار کر لیے گئے۔انہیں دو روز تک حوالات میں رکھنے کے بعد مشروط طور پر رہا کر دیا گیا کہ وہ ملک نہیں چھوڑ سکیں گے۔تاہم نارویجن حکام نے دوبئی کے ساتھ کسی قسم کا معاہدہ نہ ہونے کے باوجود ان افراد کو واپس لانے کے لیے کوششیں کیں۔ان افراد کا تعلق کرستانسن سے ہے اور انکی عمریں بالترتیب چھیاسٹھ اورباسٹھ برس کے لگ بھگ ہیں۔
نارویجن اخبار فادر لینڈ کے مطابق ان افراد پرپینتیس ملین نارویجن کراؤن کی رقم غبن کرنے کا الزام ہے۔یہ اپنی نوعیت کا پہلا فراڈ کیس ہے۔انہیں یہ رقم ایک تحقیقی پراجیکٹ کے سلسلے میں فراہم کی گئی تھی ۔مگر یہ افراد پراجیکٹ مقررہ وقت پر مکمل نہ کر سکے۔انہیں یہ قم دوبئی میں نارویجن کمپنیوں کے ترقیاتی کاموں اور ٹیکس کی کٹوتیوں کے لیے فراہم کی گئی تھی۔
ان دونوں افراد نے کرستیانسن Kristiansand کی کئی کمپنیاں رجسٹرڈ کی تھیں مگر پراجیکٹ مکمل نہ کیا۔جب ان افاراد پر عدالت میں مقدمہ چلایا گیا وہ حاضر نہ ہوئے اور اپنے اوپر عائد الزامات سے انکار کیا۔ اس لیے ان کے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے ہیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں