پچھلے تین برسوں میں نارویجن جیولری شاپس کو آن لائن مارکیٹنگ کی وجہ سے نئے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اس کی وجہ ہے کہ خرید داروں کو آن لائن مارکیٹ میں ذیادہ اچھی اور سستی ورائٹی مل جاتی ہے۔ اس کے علاوہ کمپنیاں چیز بھیجنے کے اخراجات بھی خود اٹھاتی ہیں۔
اس کاروباری تبدیلی کو اوسلو میں Majorstua and Briskeby مایور استووا اور برسکے بی کے جیولری شاپ مالکان نے تصدیق کی ہے۔جبکہ ایک تیس برس پرانی کمپنی جس کی ناروے میں دس دوکانیں تھیں اس ڈیجیٹل جیولری شپاس کی وجہ سے کمپنی بند کرنا پڑی۔
اس کے علاوہ جیولری کے خرید داروں کی ترجیحات بھی تبدیل ہو چکی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ نئے دورکے تقاضے اور صارفین کی ترجیحات میں بھی تبدیلی آ چکی ہے۔تاہم یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ جیولری بنانا اور بیچنا دو الگ الگ شعبے ہیں۔جیولر ڈیزائنر کی تعلیم کا ادورانیہ پانچ برس پر محیط ہے اس کے بعد اگر کوئی جیولری ڈیزائن کرنا چاہ تو اسے نہ صرف جدید فیشن اوررجحانات کا خیال رکھنا پڑتا ہے بلکہ مارکیٹ میں اسکی جگہ بھی بنانا پڑتی ہے۔
اس وقت پن ٹرسٹ ،گوگل اورفیس بک پر کئی جیولری شاپس دستیاب ہیں۔
NTB/UFN