بھارت نے دو پاکستانی طلبا کی تصویر گلی کوچوں میں لگانا شروع کردی اور انہیں دہشتگرد قراردیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ انڈیا آچکے ہیں لیکن دراصل یہ دونوں نوجوان قصورمیں گنڈا سنگھ بارڈر کی سیر کو گئےتھےاور تصویر بنوائی تھی جس کے بعد سوشل میڈیا پر شیئر کی تو بھارت اس تصویر کو دیکھ کر بوکھلا گیا اور دونوں طالب علموں کو دہشتگرد قرار دے کر اپنے شہریوں کو ڈرانا شروع کر دیا، بھارتی میڈیا بھی اس پروپیگنڈے میں پیش پیش ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ تصویر اس سنگ میل پر بنائی گئی جس پر دہلی 360 کلومیٹر اور فیروز پور 9 کلو میٹر درج ہے۔تصویر دیکھتے ہی بھارت کی خفیہ ایجنسیوں اور پولیس کی دوڑیں لگ گئیں، بھارت نے تصویر کو اٹھایا اور پروپیگنڈا شروع کر دیا، پولیس نے جگہ جگہ پوسٹر چسپاں کر دیئے۔
بھارتی میڈیا نے بھی پاکستانی نوجوانوں کو دہشت گرد قرار دے کر اپنی عوام کو الو بنانا شروع کر دیا، دونوں نوجوان فیصل آباد کے ایک مدرسے میں زیر تعلیم ہیں۔بھارت کے بے بنیاد پراپیگنڈے کے بعد اپنے اساتذہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طلباء نے بتایاکہ ان سے مدرسہ کی انتظامیہ کی طر ف سے رابطہ کیاگیا اور پوچھا گیا کہ وہ اس وقت کہاں ہیں جس پر انہوں نے بتایاکہ وہ مدرسہ میں ہی ہیں۔ طلباء کاکہناتھاکہ وہ سیر کو گئے تو دوستوں کو اپنی موجودگی سے آگاہ کرنے کے لیے بورڈ کیساتھ تصویر بنا لی ، اگر بھارت اس تصویر سے بھی ڈرتاہے تو ڈرنے دیں، ہم کیا کرسکتے ہیں۔
مدرسہ انتظامیہ کا کہناتھاکہ انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کوئی طالبعلم مدرسے سے باہر ہی نہیں جاسکتا, دونوں طلبا رائےونڈگئےتھے،پھرپریڈ دیکھنے واہگہ چلےگئے۔ مدرسہ کے سرپرست شاہد عزیز نے بتایاکہ تمام طالب علم مدرسےکےاصولوں کےپابند ہوتےہیں،دونوں طلبا ندیم اورمحمدطیب کبھی بھارت نہیں گئے،طلباکیساتھ پریس کانفرنس کامقصد بتاناہےکہ طلبا مدرسے میں ہی موجودہیں،طلبا نےشوق میں سیلفیاں بنوائیں۔