نارووال( ) تصوف صوفی ازم کو عام کرکے ہی معاشرے میں انقلاب برپا کیا جاسکتا ہے،صوفیاء کرام نے ہمیشہ محبتوں کو فروغ دیا اور نفرتوں کی بیخ کنی ہے اور اپنے عمل و کردار سے لاکھوں دلوں کے اندر عشق مصطفیﷺ کی شمع کو روشن کیا۔بزرگان دین نے دامن مصطفیﷺ سے وابستہ ہوکر ایک جہاں کو علم و حکمت سے منور کیا اور لاکھوں غیر مسلموں کو مشرف با اسلام کیا،موجودہ اندھیروں سے نجات کے لئے ضروری ہے کہ محبت رسولﷺ کے دیپ روشن کئے جائیں اور نوجوان نسل کی درست سمت میں رہنمائی کی جائے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان مشائخ وعلماء کونسل کے مرکزی چیئرمین پیر سید سیف اللہ خالد گیلانی اور ترجمان پیر مظہر حسین نقشبندی مجددی نے گزشتہ روزمرکزی سیکریٹریٹ کوٹلی پلاٹ شریف میں ایک تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے برصغیر پاک و ہند میں اسلام کی قندیلیں اولیاء امت نے اپنے خون جگر سے روشن کیں،ہند الوالی حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری نے نوے لاکھ غیر مسلموں کو دامن مصطفیﷺ سے وابستہ کیا۔بزرگان دین نے ہمیشہ بلاتفریق رنگ و نسل،مسلک،مذہب کے انسانیت کی بات کی ہے۔اولیاء کرام کا جوفلسفہ ہے دراصل یہی دین اسلام کا فلسفہ ہے۔احترام انسانیت،رواداری،امن،برداشت،امید اور مثبت سوچ بزرگان دین کا پیغام ہے،انتہاپسندی اور دہشت گردی کے مقابلے کے لئے صوفیاء کرام کی تعلیمات کو عام کرنا ہوگا۔حکومت بزرگان دین کی تعلیمات کو عام کرنے کے لئے انھیں نصاب کا حصہ بنائیں۔پیر سید سیف اللہ خالد گیلانی نے ضلع نارووال کے ذمہ داران پر زور دیا کہ وہ صوفیاء کے عظیم مشن کے فروغ کے لئے اپنی تمام ترتوانائیاں بروئے کار لائیں۔اجلاس سے ضلعی جنرل سیکرٹری علامہ قاری عبدالطیف نقشبندی،چیئرمین پیر سید علی حسن گیلانی، پیر سجن سائیں سرکار الحسینی،علامہ حافظ محمد لقمان اویسی،حافظ عبدالرحمن قادری،علی حسن قادری اور عمران نقیبی نے بھی خطاب کیا۔آخر میں مقامی مذہبی وسماجی شخصیت صاحبزادہ محمد دلشاد منیر اویسی کو متفقہ رائے سے چیف کوارڈینیٹر نارووال مقرر کیا گیا۔۔