مسجد میں دہشت گردی کے حملے کو روکنے والے بہادر افراد کے لیے مسلم کمیونٹی کی جانب سے حج کا تحفہ

مسجد میں دہشت گردی کے حملے کو روکنے والے بہادر افراد کے لیے مسلم کمیونٹی کی جانب سے حج کا تحفہ
بارہ اگست کے روز بیرم میں واقع مسجد النور میں دہشت گردی کی نیت سے حملہ کرنے والے اکیس سالہ نوجوان کا مقابلہ کرنے والے نمازیوں محمد رفیق اور محمد اقبال کے لیے مسلم کمیونٹی نے اب تک ایک لاکھ چھتیس ہزار کراؤن کا فنڈ اکٹھا کیا ہے۔یہ فنڈ ان تین افراد کے لیے کمیونٹی کی جانب سے خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اکٹھا کیا گیا ہے۔اس کا مقصد ان تینوں مسلم افراد کو سفر حج پر بھیجنا ہے۔
الزبتھ نے ایک پروگرام مین تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہم دہشت گردی کا شکار ہونے والی یوہانے شنگھائی
Johanne Zhangjia کی قربانی اور حملہ آور کو کنٹرول کرنے والے مسلمانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔فریمسکرت پارٹی کی سربراہ سیو جانسن نے کہا کہ حملہ آور کا مقابہ لرنے والے محمد رفیق کو اس پورے واقعہ کا ہیرو قرار دیا۔اپنی پارٹی کے پروگرام میں تقریر کرتے ہوئے نارویجن سیاستدان نے کہا کہ محمد رفیق ایک دہشت گردی کے حملے کا صل ہیرو ہے جس کے لیے ناروے انکی خدمات کا شکریہ ادا کرتا ہے۔
محمد رفیق کے بیٹے نے بتایا کہ مسجد میں ایک ٹوکری رکھی تھی جس ے انہوں نے زمین پر ڈال کر حملہ آور کو قابو کر لیا جس کے بعد محمد اقبال بھی انکی مدد کو آن پہنچے۔ تاہم ان کے والد روزے کی حالت میں ہونے کی وجہ سے کچھ کمزوری محسوس کر رہے تھے لیکن اکیس سالہ حملہ آور کو دیکھتے ہی ان کے جسم میں طاقت آگئی اور انہوں نے فوری طور پر اسے نیچے گرا لیا۔جبکہ محمد اقبال نے موقعہ پر پہنچ کر اس حملہ آور کی پٹائی کی۔

نارویجن اخبار آفتن پوستن کے مطابق اکیس سالہ حملہ آور کے حملے کے وقت مسجد میں تین افراد موجود تھے جبکہ اس سے پہلے وہاں پندرہ افراد تھے۔روزنامہ کے مطابق انٹر نیٹ پر اکیس سالہ حملہ آور اور اپنی لے پالک بہن کے قاتل کو کئی نو جوان تعریفی کلمات لکھ رہے ہیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں