بیر م مسجد میں اکیس سالہ فلپ کے حملے کے بعد سے مسلم کمیونٹی نے نماز جمعہ کے بعد حکومت سے یہ مطالبہ کیا کہ ناروے میں مساجد غیر محفوظ ہیں اس لیے حکومت انکی سیکورٹی کا بندوبست کرے۔جمعہ کے روز مسجد میں سات سو افاراد نے نماز ادا کی۔نارویجن اخبار میرا وطن کے مطابق یہ مطالبہ چیر مین بدرالدین میزی نے کیا۔
جبکہ ٹرونڈھائم کی مسلم کمیونٹی نے بھی چیر مین عمر فاروق کی سربراہی میں مسجد میں سیکورٹی کا مطالبہ کیا۔چیرمین فاروق نے کہا کہ وہ پولیس سے رابطہ میں ہیں اور انہوں نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ مسجد کے عملے کو حملے سے نبٹنے کے لیے مناسب تربیت دی جائے۔
بیرم میں مسلم کمیونٹی کے لیے ایک بڑی عمارت کی تعمیر کی جا رہی ہے۔جبکہ تعمیراتی مینیجر ساجد مختار کا کہناہے کہ جب اس عمارت کی تعمیر کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی اس وقت ہم لوگوں نے اسکے حفاظتی اقدامات کے بارے میں کچھ نہیں سوچا تھا۔لیکن اب یہ مسلہء ہے کہ یہاں مختلف رسومات اور عبادات کی ادائیگی کے وقت مشکوک افراد کے داخلے کو کیسے روکا جائے؟
عید کی تقریب منعقد کرنے کے لیے تعمیر کی جانے والی عمارت کا افتتاح کیاجانا تھا مگر اسکے غیر محفوظ ہونے کے خیال سے یہ تقریب نہ ہو سکی۔
NTB/UFN